فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو امریکہ کی طرف سے ویٹو کئے جانے کو فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں شریک ہونے کا اظہار کہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں بہنے والے بچوں، عورتوں اور بزرگوں کے خون کا ذمہ دار امریکہ ہے۔
واضح رہے امریکہ بار بار غزہ میں مستقل جنگ بندی کی مخالفت کر چکا ہے اور اس سلسلے میں اسی موقف کا حامی ہے جو اسرائیل کا موقف ہے۔ البتہ امریکہ جنگ میں چھوٹے وقفوں کی حمایت کرتا رہا ہے۔
جبکہ سلامتی کونسل میں جب بھی جنگ بندی کے حق میں قرارداد یا مطالبہ آیا امریکہ نے اس کی مخالفت کی۔ جیسا کہ ہفتہ کے روز ایک بار پھر امریکہ نے جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کر دیا ہے۔ اس قرارداد کے حق میں پندرہ میں سے تیرہ ووٹ آئے تھے۔
برطانیہ نے اپنے ووٹ کا استعمال نہیں کیا تھا جبکہ امریکہ نے قرارداد کو ویٹو کر دیا۔ امریکہ اور برطانیہ کا یہ رویہ اس کے باوجود ہے کہ غزہ میں سترہ ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جس میں ستر فیصد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔