سبزیاں پیاز بیچ کر ملک کی دولت کبھی نہیں بڑھے گی، وزیراعظم

3  جنوری‬‮  2022

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ صرف سبزیاں پیاز بیچ کر ملک کی دولت نہیں بڑھے گی، ہمیں ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہو گا، جس کیلئے حکومت بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔

پاک چائنہ بزنس انویسٹمنٹ فورم کےاجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپنی حکومت کی الائنمنٹ کردی، صنعتوں کی ترقی اور ایکسپورٹ پر توجہ دے رہے ہیں۔

PM Imran Khan address PAK-China Business Investment Forum
PM Imran Khan address PAK-China Business Investment Forum

 

تقریب میں وفاقی وزراء، وزرائے مملکت، مشیر و معاونین خصوصی، پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاک چائنا بزنس انویسٹمنٹ فورم کے اجرا سے متعلق دستاویزات کا بھی تبادلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تقریب میں شرکت پر سب کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے  کاروباری برادری کی تجاویز درکار ہیں، اس فورم کے قیام سے حکومت کو تجارت اور کاروبار سے متعلق مسائل کو جاننے اور حل کرنے کا موقع ملے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کررہے ہیں، سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے کوشاں ہیں، صنعتی ترقی کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، ملک میں زرعی شعبہ کی ترقی کے لئے جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چین کے سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کررہے ہیں ، دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں پر عملدرآمد میں تیزی لانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔سرمایہ کار کےلئے وقت بہت اہم ہوتا ہے، کوشش ہے کہ سرمایہ کاری میں آنے والی رکاوٹوں کو کم سے کم کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری اور کاروبار کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کے خواہاں ہیں۔ برآمدات بڑھانے بغیر ملک آگےنہیں بڑھ سکتا، ملکی ترقی صنعتی ترقی سے وابستہ ہے۔ برآمدات کے فروغ اور صنعتوں کے فروغ دیئے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انقلاب سے فائدہ اٹھانا ہے ۔

گزشتہ سا ل آئی ٹی کے شعبہ میں مراعات دی ہیں تو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات دگنا ہو گئی ہیں۔ چین نے ٹیکنالوجی کی بدولت ترقی کی۔ چین اور ترکی جیسے ممالک نے برآمدات کے فروغ کو ترجیحی دی۔ اس سے ان ممالک نے ترقی کی اور ان کا معیار زندگی بلندہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین سے ہماری دوستی 70 سال پر محیط ہے۔ چین نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی معیشت کورونا کے بعد بہت تیزی سے بحال ہوئی۔

این سی او سی کی ٹیم نے کورونا وائرس کی وبا کے دورا ن شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کورونا وائرس کی وبا سے ہمارے ہمسایہ ممالک ایران اور بھارت کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ۔ عالمی ادارے بھی اعتراف کر رہے ہیں کہ پاکستان نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران معیشت اور زندگیوں کو محفوظ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ صنعت اور برآمدات کا فروغ ہماری اولین ترجیح ہے۔

درآمدی بل میں کمی لانی ہے اور منی لانڈرنگ کو روکنا ہے کیونکہ منی لانڈرنگ غریب ممالک کا مسئلہ ہے اور اس کے ذریعے ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر غریب ملکوں سے امیر ملکوں میں منتقل ہو تے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں کاروباری سطح پر تعلقات اور زرعی شعبے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ہم نے زرعی شعبے میں پرانے طریقے استعمال کررہے تھے ، ہمیں جدید ٹیکنالوجی اپنانا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ شہروں کے پھیلنے کی وجہ سے فوڈ سکیورٹی ، آلودگی، بجلی ، پانی سمیت دیگر مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ہمارے شہر تیزی سے پھیل رہے ہیں ۔ گرین ایریاز ختم ہو رہے ہیں۔ اسلام آباد اور لاہور کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ چین کی اربن ڈویلپمنٹ قابل تعریف ہے، ہمیں اس سے مستفید ہونے کی ضرورت ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved