امریکی تحقیقاتی ادارے ناسا نے خلائی مخلوق سے ممکنہ ملاقات کیلئے مذہبی پیشواؤں کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ناسا نے 24 مذہبی پیشواؤں کی خدمات حاصل کی ہیں، جن میں مسلمان، عیسائی اور یہودی مذہب سمیت دیگر تمام مذاہب کے جید پیشوا شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ناسا نے اس مقصد کیلئے خصوصی پروگرام بھی تشکیل دیا ہے، جس کا مقصد خلائی مخلوق سے رابطے کی صورت میں مذہبی نقطہ نگاہ کو جاننا، سمجھنا، اور اسے مدنظر رکھتے ہوئے مناسب ترین ردعمل کا تعین کرنا ہے۔
ایک سال تک جاری رہنے والے اس پروگرام کو فلکی حیاتیات کے سماجی مضمرات کا عنوان دیا گیا ہے، جو پرنسٹن یونیورسٹی، نیو جرسی کےمرکز برائے مذہبی تحقیق (سینٹر فار تھیولوجیکل انکوائری) میں منعقد کیا جارہا ہے۔
مغربی جریدے دی ٹائمز میں شائع اس پروگرام کی تفصیل شائع ہونے کے بعد دنیا بھر میں چہہ مگوئیاں شروع ہو گئی ہیں، کہ شاید ناسا نے خلائی مخلوق دریافت کر لی ہے، یا ان سے رابطے کا کوئی ذریعہ پیدا ہو گیا ہے۔
ناسا کی جانب سےاس پروگرام کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، اوراس کے متعلق خبروں کی تصدیق یا تردید بھی نہیں کی گئی۔