طالبان حکومت نے ملک بھر میں موجود کپڑے کی دکانوں کے مالکان کو لباس آویزاں کرنے والے ڈمیز کے سر قلم کرنے کا حکم دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈمیز مجسموں کا روپ ہیں، اور غیر اسلامی ہیں، ان کے سر کاٹ دئیے جائیں۔
The Taliban reportedly ordered the dummy decapitations in stores across the Herat province after ruling that the mannequins were classified as ‘idols’ under strict Islam law. pic.twitter.com/6AodVL5dXs
— RT (@RT_com) January 1, 2022
وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکرکے مقامی سربراہ عزیز رحمان نے ڈمیز کو مجسمے قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی قوانین کے خلاف ہیں اس لیے مجسموں کے سر کاٹ دئیے جائیں، یا ان کا استعمال ترک کر دیا جائے۔
افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں اس حکم پر عمل درآمد بھی شروع کردیا گیا ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گارمنٹس کی دکانوں کے مالکان اور طالبان اہلکار دکانوں میں رکھی ڈمیز کے سر کاٹ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر نے بیوٹی پارلرز سے خواتین کے اشتہار والے بینرز اور بورڈز ہٹانے کا حکم دیا تھا، اور چند روز قبل خواتین کے ایک شہر سے دوسرے شہر بغیر محرم کے سفر پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔