حاملہ خواتین کو کورونا ویکسین لگوانی چاہیے یا نہیں، امریکی تحقیقاتی ادارے کی اہم رپورٹ سامنے آ گئی

5  جنوری‬‮  2022

وائل کارنیل میڈیسن کی تازہ ترین تحقیق سامنے آئی ہے جس میں ان سوالات کا احاطہ کیا گیا ہے کہ حاملہ خواتین کو کورونا ویکسین لگوانی چاہیے یا نہیں، اگر لگوانی چاہیے تو کون سا مہینہ زیادہ موزوں ہے۔

(این این آئی): امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ حاملہ خواتین کو کورونا ویکسین لازمی لگوانا چاہیے، اور اس کا اہتمام  آخری سہہ ماہی کا انتظار کئے بغیر فوری طور پر حمل کی ابتداء میں ہی کرناچاہیے۔

وائل کارنیل میڈیسین نیویارک کی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے  کہ زچگی سے کچھ وقت پہلے کورونا ویکسی نیشن کرانے سے وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز میں کوئی ڈرامائی اضافہ نہیں ہوتا۔تحقیق میں 1400 کے قریب خواتین اور بچوں کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ان خواتین نے حمل کے 9 ماہ کے دوران مختلف مہینوں کورونا ویکسین لگوائی تھی اور ان میں اینٹی باڈیز کی سطح کو جائزہ لیا گیا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زچگی کے موقع پر اینٹی باڈیز کی سطح اس وقت زیادہ تھی جب ابتدائی ویکسی نیشن تیسری سہ ماہی کے دوران کے ہوئی ہو۔مگر محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ حمل کے آغاز یا اس سے چند ہفتے قبل ویکسی نیشن کرانے پر بھی اینٹی باڈیز کی سطح کافی زیادہ ہوتی ہے اور بیماری سے تاحال تحفظ مل رہا ہوتا ہے، جبکہ حمل کی آخری سہ ماہی میں بوسٹر ڈوز سے اینٹی باڈیز کی سطح میں کافی زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کی جانب سے اکثر پوچھا جاتا ہے کہ حمل کے دوران ویکسی نیشن کا بہترین وقت کونسا ہوتا ہے تو ہمارے ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ جب موقع ملے ویکسی نیشن کرالیں۔سابقہ تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا کہ حاملہ خواتین میں کووڈ 19 کی شدت سنگین ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جبکہ قبل از وقت پیدا، بچے کی مردہ پیدائش اور دیگر پیچیدگیوں کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔ویکسی نیشن سے حاملہ خواتین کو بیماری کے سنگین اثرات سے تحفظ ملتا ہے اور زچگی کے بعد آنول کے ذریعے بچے کے خون میں بھی اینٹی باڈیز منتقل ہوتی ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved