پٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافےپر عوامی مظاہروں نے قازقستان کو بحران سے دوچار کر دیا ہے، عوامی مظاہروں کے باعث حکومت مستعفی ہو چکی ہے، لیکن پرتشدد مظاہرے ختم نہیں ہو رہے۔
گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قازقستان میں مظاہرین نے فوجی ٹرک کو روک کر اس میں موجود تمام اہلکاروں کو حراست میں لے رکھا ہے، اور ان سے اسلحہ بھی واپس لیا جا رہا ہے، اورمظاہرین نے فوجیوں کو گاڑی سے نیچے اتار کر سڑک پر بٹھا رکھا ہے۔
NOW – Citizens in #Kazakhstan detain military personnel as violent anti-government protests continue to roil the country.pic.twitter.com/MfzpKNPsA8
— Disclose.tv (@disclosetv) January 5, 2022
ایک اور ویڈیو میں قازقستان کے بڑے شہر الماتے کی سڑکوں پر مشتعل مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے، جہاں شدید عوامی ردعمل کے باعث فوج کی بکتر بند گاڑیوں اور دیگر عملے کو وہاں سے واپس بھاگنا پڑتا ہے۔
NOW – Situation in #Almaty, Kazakhstan’s largest metropolis, spirals out of control. The president imposes a curfew and deploys the military to quell the anti-government protests. pic.twitter.com/AZIsZlhEYd
— Disclose.tv (@disclosetv) January 4, 2022
یاد رہے کہ قازقستان کے بڑے شہر الماتے میں اس وقت حالات قابو سے باہر ہو چکے ہیں، ایل پی جی قیمتیں بڑھائے جانے کے بعد شدید عوامی احتجاج پر حکومت مستعفی ہو چکی ہے، اور صدر مملکت نے الماتے سمیت بڑے شہروں میں کرفیو نافذ کرکے فوج طلب کر رکھی ہے، لیکن اس کے باوجود عوام احتجاج ختم نہیں کر رہے، اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فوج سے بھی حالات کنٹرول نہیں ہو رہے، اور اہلکاروں کو عوامی ردعمل کے باعث پیچھے ہٹنا پڑ رہا ہے۔