افغانستان میں خواتین کے ورزش سینٹرز بند، خواتین کے کھیلوں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد

7  جنوری‬‮  2022

امارت اسلامیہ کا کہنا ہے کہ خواتین کو اسلامی اقدار اور افغان ثقافت پر مبنی کھیلوں کی سرگرمیوں کی اجازت دی جائے گی۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اسپورٹس کلب کے کچھ مالکان کا کہنا تھا کہ خواتین کو کھیلوں کی کچھ سرگرمیوں کی مشق کرنے سے روکا گیا ہے، جب کہ طالبان نے تصدیق کی ہے کہ وہ اسلامی قانون کے مطابق خواتین کے کھیلوں کی اجازت دیں گے۔طالبان حکومت کی فزیکل ایجوکیشن اور نیشنل اولمپک کمیٹی کے ترجمان داد محمد نوا نے کہا کہ ہم ہر لحاظ سے امارت اسلامیہ کی پالیسی پر عمل کریں گے.ہماری ثقافت اور روایات میں جس چیز کی بھی اجازت ہے، ہم اس کی اجازت دیں گے۔

کابل میں تائی کوانڈو اور کوہ پیمائی کی کوچ طاہرہ سلطانی کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 8 سالوں کے دوران قومی ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر کئی ایوارڈ اپنے نام کرچکی ہیں۔طاہرہ سلطانی کے مطابق جب سے طالبان اقتدار میں آئے ہیں انہیں ورزش کی اجازت نہیں ہے، ورزش کے لیے  جب انہوں نے  اسپورٹس کلب سے رابطہ  کیا تو انہیں بتایا گیا کہ وہاں خواتین کے ورزش سینٹرز بند ہیں۔

طالبان نے خواتین پر ورزش کرنے اور صحت کی دیکھ بھال کرنے پر پابندی عائد کی ہے کیونکہ طالبان کے قوانین کے تحت ان کے ساتھ ایک خاتون محرم کا ہونا ضروری ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved