امریکا میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے زیر حراست ایک صحافی کو فوری طور پر کرے انہوں نے کہا کہ میڈیا کے طالب علم سجاد گل کی گرفتاری سے بہت پریشان ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق کمیٹی ٹو پرٹیکٹ جرنلسٹس نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ وہ بھارتی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ’ان کے صحافتی کام سے متعلق اپنی تحقیقات ختم کردیں۔صحافیوں نے پولیس کی طرف سے ہراساں کیے جانے اور دھمکیوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔
#Kashmir: CPJ is deeply disturbed by reports that Kashmiri journalist @SajadGUL_ was arrested days after posting a video of a protest on social media. Authorities must immediately release Gul and drop their investigations related to his journalistic work.https://t.co/PuaSpMRZwh https://t.co/fR9Qof29eI
— CPJ Asia (@CPJAsia) January 7, 2022
خطے میں صحافیوں کی ایک منتخب تنظیم کشمیر پریس کلب نے بھی متعدد مرتبہ بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ انہیں آزادانہ طور پر رپورٹنگ کرنے کی اجازت دے، بھارتی سیکیورٹی ایجنسیاں پریس کو دبانے کے لیے جسمانی تشدد، دھمکیوں اور سمن کا استعمال کر رہی ہیں۔پولیس نے صحافی عالم سجاد کو بھارتی حکمرانوں کے خلاف احتجاج کا ویڈیو کلپ اپ لوڈ کرنے پر گرفتار کیا تھا۔
میڈیا واچ ڈاگ نے کہا کہ وہ ایک آزاد صحافی اور میڈیا کے طالب علم سجاد گل کی گرفتاری سے بہت پریشان ہے۔ان کے اہل خانہ نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے بدھ کی رات سجاد گل کو شمال مشرقی گاؤں شاہ گنڈ میں اس کے گھر سے اٹھایا اور بعد میں اسے پولیس کے حوالے کر دیا۔