طالبان حکومت نے داعش خراسان کا مقابلہ کرنے کیلئے ملکی فوج میں خود کش بمبار دستے شامل کر لئے ہیں۔
طالبان حکومت کے ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ یہ خودکش دستہ ایک یونٹ کے طور پر کام کرے گا، انہوں نے کہا کہ شہادت کے متلاشی ارکان پر مشتمل اس خصوصی دستے کو داعش کے خلاف جدید اور خصوصی کارروائیوں کیلئے استعمال کیا جائے گا، تاہم طالبان حکومت کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان کی کاروائیاں کس نوعیت کی ہوں گی۔
یاد رہے کہ طالبان ماضی میں بھی مغربی اور اتحادی افواج کے خلاف لڑائی میں ایسے خودکش بمباروں استعمال کرتے رہے ہیں، جنہیں شہادت کے متلاشی کا نام دیا جاتا تھا۔ طالبان حکومت کی جانب سے حالیہ اعلان کردہ خود کش دستوں کے بارے میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ انہیں باقاعدہ فوج کا حصہ بنایا جائے گا یا انہیں الگ فورس کے طور پر رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ کابل پر کنٹرول کے بعد دوحہ مذاکرات کے دوران امریکہ نے طالبان حکومت کو داعش کا مقابلہ کرنے کیلئے تعاون کی پیشکش کی تھی، لیکن طالبان حکومت نے اس پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری حکومت داعش سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے، داعش کا ملک بھر سے خاتمہ کریں گے۔