وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مری میں پیش آنے والے سانحے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کردی ہے۔
گذشتہ روز مری میں کلنڈنہ اور جھیکا گلی کے قریب شدید برف کے باعث سڑک پر گاڑیوں میں محصور ہو کر سردی اور دم گھٹنے سے 22 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے، جس کی تحقیقات کیلئے قائم کی گئی کمیٹی کی سربراہی ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب ظفر نصراللہ کریں گے، جبکہ صوبائی سیکرٹریزعلی سرفراز، اسد گیلانی اور اے آئی جی فاروق مظہر کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
کمیٹی طے کرے گی کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے مری کے شدید موسم کے حوالے سے وارننگ جاری کئے جانے کے باوجود متعلقہ حکام، ضلعی انتظامیہ، پولیس اور دیگر محکموں نے بحرانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئی مشترکہ ایکشن پلان تیار کیا یا نہیں، یہ بھی پتہ چلایا جائے گا کہ عوام کو مری کا سفر کرنے سے روکنے کیلئے کوئی سفری ہدایات اخبار، ٹی وی یا سوشل میڈیا پر جاری کی گئی تھیں یا نہیں۔
کمیٹی اس پر بھی تحقیقات کرے گی کہ کیا مری میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی گنتی کا کوئی طریقہ کار بنایا گیا، اور صورتحال خراب ہونے پر اسلام آباد اور گلیات میں انٹری پوائنٹس پر گاڑیوں اور سیاحوں کو جانے سے کیوں نہیں روکا گیا۔ کمیٹی اس بات کا بھی تعین کرے گی کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کیا کوئی متبادل منصوبہ بنایا گیا تھا؟
حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق برف ہٹانے کیلئے متعلقہ اداروں کی جانب سے پہلے سے بھاری مشینری کا اہتمام کیا گیا تھا یا نہیں، ٹریفک کی روانی کو کنٹرول کرنے کیلئے ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کی مناسب تعداد کی تعیناتی یقینی بنائی گئی یا نہیں اور ہنگامی حالت سے نمٹنے کیلئے کوئی کنٹرول روم بنایا گیا تھا یا نہیں۔ کمیٹی اس بات کی بھی تحقیقات کرے گی کہ آیا مری میں پھنس جانے والے مسافروں کی ہنگامی بنیادوں پر رہائش کا انتظام کرنے کیلئے مقامی ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز سے پہلے سے رابطہ کیا گیا تھا، اور یہ بھی پتہ لگایا جائے کہ اس آفت کے آنے کے بعد حکومت کا ریسکیو آپریشن کس حد تک مؤثر تھا، کمیٹی یہ بھی طے کرے گی کہ کن کوتاہیوں کے نتیجے میں سیاحتی مقام پر انسانی ہلاکتوں کا اتنا بڑا حادثہ پیش آیا۔
حکومت پنجاب کے مطابق کمیٹی سات دن میں اپنی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرنے کے ساتھ ذمے داروں کا تعین بھی کرے گی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے واضح طور پر کہا ہے کہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں غفلت یا کوتاہی کے ذمہ داروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت مری میں اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ نے مری میں گنجائش سے زیادہ گاڑیوں کی آمد پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاحوں کے رش کو کنٹرول کرنے کیلئے سنی بینک اورجھیکا گلی میں 2 پارکنگ پلازے بنائے جائیں گے، اور ان پارکنگ پلازوں سے سیاحوں کو شٹل سروس کے ذریعے مال روڈ تک لایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت مری میں طویل بریفنگز اور مشاورتی اجلاس میں اہم فیصلے
▪ مری کو ضلع بنانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے
▪ مری میں فوری طور پر SP اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے عہدوں کے افسران کو تعینات کیا جائے گا pic.twitter.com/ZChdcSTPQA
— Government of Punjab (@GovtofPunjabPK) January 9, 2022
اجلاس میں مری کو ضلع بنانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا، جس کے ساتھ مری میں فوری طور پر SP اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے عہدوں کے افسران کو تعینات کیا جائے گا۔