افغان وزیر خارجہ کی ایران میں مزاحمتی گروپوں کے سربراہ احمد مسعود اور اسماعیل خان سے ملاقات، وطن واپس آنے کی دعوت

10  جنوری‬‮  2022

افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے سابق جہادی رہنما اسماعیل خان اور افغان قومی مزاحمتی محاذ کے رہنما احمد مسعود سے تہران میں ملاقات کی ہے۔

برطانوی جریدے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق افغان حکومت اور مزاحمتی گروپوں کے ذرائع نے اس ملاقات کی تصدیق کی ہے، جو ایران کی ثالثی ایران کے دارالحکومت میں کرائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق افغان وزیر خارجہ نےدورہ ایران سے  کابل واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وفد  نے ایران میں کمانڈر اسماعیل خان اور احمد مسعود سے سمیت دوسرے افغانوں سے بھی ملاقات کی اور انہیں اپنے ملک واپس آنے کی دعوت دی، اور انہیں حکومت کی جانب سے یقین دلایا گیا کہ انہیں کسی بھی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ طالبان کے مخالف صوبے پنج شیر پر طالبان کے کنٹرول کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ طالبان کے کسی بڑے رہنماء نے اپنے مزاحمتی گروپ کے سربراہ سے ملاقات کی ہو۔

رپورٹ کے مطابق اسماعیل خان سابق جہادی کمانڈر ہیں جو ایک عرصے تک افغانستان کے مغربی صوبہ ہرات کے گورنر رہے ، انہیں گذشتہ برس ہرات پر طالبان کے قبضے کے دوران حراست میں لیا گیا تھا، تاہم جلد رہا کر دیا گیا تھا جس کے بعد وہ ایران کے شہر مشہد چلے گئے۔احمد مسعود سابق جہادی کمانڈر اور شمالی اتحاد کے راہنما احمد شاہ مسعود کے بڑے بیٹے ہیں، اور کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد وہ روپوش ہوگئے تھے اورانہوں نے  طالبان کے خلاف افغان قومی مزاحمتی محاذ کے پرچم تلے مزاحمت جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا، عالمی دفاعی تجزیہ کار اس ملاقات کو بڑی پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔

افغان وزیر خارجہ امیر متقی نے اپنے دورہ ایران میں ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان سمیت وزارت خارجہ کے دیگر حکام اور ایرانی صدر کے خصوصی ایلچی حسن کاظمی قومی سے بھی ملاقات کی، جس میں خطے کی صورتحال اور افغانستان کے متعلق دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved