اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیویارک پراپرٹی کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیویارک پراپرٹی کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی ہے، اور سابق صدر کی بریت سے متعلق نیب کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کی حد تک نیب آصف زرداری کو گرفتار نہیں کر سکے گا، اور دوران انکوائری گرفتاری کیلئے احتساب عدالت سے رجوع کرنا ہوگا۔
احتساب عدالت آمد پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ پیپلز پارٹی دوبارہ پی ڈی ایم کا حصہ بنے گی، وزیراعظم کے خلاف جلد عدم اعتماد آنے کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں تو چاہتا ہوں کہ یہ حکومت پہلے دن ہی چلی جائے، یہ نامعقول ہیں، ان سے حکومت نہیں چلائی جائے گی اور اب تاریخ نے بھی اسے ثابت کردیا ہے، جو عوام کے حالات ہیں ان میں حکومت سے کچھ نہیں ہوسکتا۔
یاد رہے کہ جولائی 2021ء میں نیب نے نیویارک میں آصف زرداری کے مبینہ اپارٹمنٹ کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا، جس پر سابق صدر کو نیب کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں مین ہٹن نیویارک ان کے اپارٹمنٹ تفصیلات مانگی گئی تھیں ، کیونکہ نیب کے مطابق یہ پاکستان میں ظاہر نہیں کیا گیا اور بظاہریہ اپارٹمنٹ خریدنے کیلئے پاکستان سے کوئی قانونی رقم بھی نہیں بھیجی گئی۔