یہودیوں کے دباؤ پر فرانس کے شہر کین میں موجود مسجد کو بند کر دیا گیا ہے۔
فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینن کا کہنا ہے کہ یہ مسجد یہودیوں کے خلاف بیانات دینے پر بند کی گئی، اس کے علاوہ مسجد کی جانب سے 2 کالعدم تنظیموں کی حمایت بھی کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ 2020ء میں فرانس میں گستاخانہ خاکے دکھانے پر اس کا سر قلم کر دیا گیا تھا، جس کے بعد فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اسلام دشمنی میں کھل کر سامنے آ گئے تھے، اور مسلم رہنماؤں کو 15 روز میں ایک میثاق منظور کرنے کا الٹی میٹم دیا گیا تھا ، جس کے بعد اسلام کو ایک سیاسی تحریک کی بجائے صرف ایک مذہب تک محدود کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے فرانس میں موجود مساجد کو مختلف پابندیوں کا سامنا ہے، آئے روز معمولی سی شکایت پر مسجد کو تا حکم ثانی بند کر دیا جاتا ہے۔
گذشتہ مہینے بھی پیرس کے شمالی علاقے میں بنیاد پرست خطبے کا جواز بنا کر مسجد کو 6 ماہ کیلئے بند کر دیا گیا تھا۔
کین میں کی جانے والی مسجد کے بارے میں میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مسجد یہودی لابی کے دباؤ میں آ کر بند کی گئی، میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہودمخالف بیان اور کالعدم تنظیم کی حمایت کو محض جواز بنا کر پیش کیا گیا، جس کی کوئی حقیقت نہیں۔