وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی،کسانوں کو کھاد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
اسلام آباد – (اے پی پی): بدھ کو وزیر اعظم نے ملک میں کھاد کی طلب اور رسد کے اعلیٰ سطح کے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پروزیر اعظم نے کہا کہ کھاد کی ذخیرہ اندوزی ربیع سیزن کیلئے فصل کی پیداوار کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے، اس لیے کسانوں کو کھاد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کسان پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،پی ٹی آئی کی حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار کسان دوست پالیسیاں متعارف کرائی ہیں۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ یوریا کی قلت سے متعلق افواہوں کو دور کرنے کے لیے موثر عوامی آگاہی مہم چلائی جائے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران اوسطاً 19,000 میٹرک ٹن یومیہ کھاد کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا اور مزید 1,000 میٹرک ٹن یومیہ کا اضافہ کیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کابینہ نے چین سے ایک لاکھ میٹرک ٹن یوریا کی درآمد کی منظوری موجودہ بین الاقوامی مارکیٹ ریٹ سے تقریباً نصف قیمت پر دی ہے۔انسداد سمگلنگ اقدامات کے حوالے سے اجلاس کوبتایا گیا کہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں نے یوریا کی 92,845 بوریاں ضبط کی ہیں جو اسمگل کی جا رہی تھیں۔
“No leniency will be shown toward elements involved in profiteering and hoarding”, directed Prime Minister @ImranKhanPTI while chairing a high level follow-up meeting to review supply and demand of fertilizer in the Country today. pic.twitter.com/v1IoOP6FXj
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) January 12, 2022
وزارت صنعت میں ایک فعال مانیٹرنگ سیل کھاد کی صورت حال کی نگرانی کر رہا ہے اور اس نے یوریا کا پتہ لگانے اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں مدد کی ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء شوکت فیاض ترین، مخدوم خسرو بختیار اور سید فخر امام، وزیر مملکت فرخ حبیب، ڈاکٹر شہباز گل، فرٹیلائزر مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے ایگزیکٹوز اور سینئر افسران نے شرکت کی، جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹریز ویڈیو لنک کے ذریعے شامل ہوئے۔