اپوزیشن کو شکست، تمام ترامیم مسترد، حکومت نے ضمنی مالیاتی بل قومی اسمبلی سے منظور کرا لیا

13  جنوری‬‮  2022

قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کرتے ہوئے ضمنی مالیاتی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے۔

قومی اسمبلی نے محصولات اور ڈیوٹیز سے متعلق بعض قوانین میں ترمیم کرنے کے مالی بل  کی کثرت رائے سے منظوری دے دی، اور اپوزیشن کی طرف سے پیش کردہ تمام ترامیم مسترد کردی گئیں، جبکہ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی طرف سے پیش کردہ ترامیم بل میں منظوری کے بعد شامل کرلی گئیں۔

حکومت کی جانب سے منظور کی جانے والی ترامیم کے مطابق کھانے پینے کی اشیاء، بیکری کی اشیاء، لیپ ٹاپ، سولر پینل اور بعض دیگر اشیاء پر دی جانے والی ٹیکس کی چھوٹ کو برقرار رکھا گیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی ترامیم پر زبانی رائے شماری کی تو اپوزیشن کی جانب سے اسے چیلنج کیا گیا، اس کے بعد اسپیکر نے حکومتی اور اپوزیشن ارکان کو باری باری اپنی نشستوں پر کھڑا کرکے گنتی کرائی، جس کے نتیجے میں اپوزیشن کی ترامیم  کے حق میں اپوزیشن کی جانب سے 150 اراکین نے ووٹ کیا، جس کے مقابلے میں حکومت کی جانب سے 168 اراکین نے اپوزیشن کی ترامیم کی مخالفت کر کے انہیں مسترد کر دیا۔

ایم کیو ایم کی رکن اسمبلی کشور زہرہ نے کہا کہ ہم نے فنانس بل کی حساسیت کو محسوس کرتے ہوئے ترامیم پیش کی تھیں، وزیراعظم عمران خان اور وزیر خزانہ شوکت ترین نے ہماری ترامیم پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے، جس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں۔ وزیر خزانہ شوکت ترین کی یقین دہانی پر ایم کیو ایم نے اپنی ترامیم واپس لے لیں۔

71 ارب کے ٹیکسوں پر جذباتی نہیں ہونا چاہیے

اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ یہ ٹیکسوں کے جو واویلے کا مقصد دراصل معیشت کو دستاویزی بنانے سے روکنا ہے، انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے لگائے جانے والے 343 ارب روپےکے ٹیکسوں  میں سے 280 ارب تو ری فنڈ ہو جائیں گے، تو اس صورت میں  صرف 71 ارب روپے کا ٹیکس عائد کیا جارہا ہے،اور اس کے ساتھ ساتھ ڈبل روٹی، دودھ، لیپ ٹاپ، سولر پینل سمیت دیگر ضروری اشیاء کو حاصل ٹیکس چھوٹ برقرار رکھی جارہی ہے۔

Shaukat Tareen Addressing in National Assembly
Shaukat Tareen Addressing in National Assembly

وفاقی قزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو بھی علم ہے کہ جب تک 18 سے 20 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی نہیں ہوگی ہم 6 سے 8 فیصد کی شرح نمو حاصل نہیں کر سکتے۔ مزید کہا کہ 71 ارب روپے کے ٹیکس پر جذباتی نہیں ہونا چاہیے، یہ ہم ملک کیلئے کر رہے ہیں۔

اپوزیشن کی جانب سے پیش کے گئی مختلف ترامیم پر جوابات کے بعدوزیر خزانہ شوکت ترین نے ضمنی مالیاتی بل کو منظور کرنے کیلئے تحریک پیش کی، جسے قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved