مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے بین الاقوامی سطح پر بہترین مروجہ طریقوں کے مطابق ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور جی آئی ایس مانیٹرنگ سسٹم کو بروئے کار لاتے ہوئے ساتویں مردم و خانہ شماری کرانے اور اس ضمن میں مردم شماری مانیٹرنگ کمیٹی کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔
اسلام آباد – (اے پی پی): مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا 49 واں اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت جمعرات کو منعقد ہوا۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں وزراء اعلیٰ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ صوبوں کے مطالبے پر مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاسوں کا انعقاد بڑھایا جاسکتا ہے، وزیر اعظم نے سی سی آئی کے مستقل سیکرٹریٹ کے قیام پر ارکان کومبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اشتراک کار کا مظہر ہے۔
وزیراعظم نے اس امر پر زور دیا کہ وفاقی حکومت تمام وفاقی اکائیوں اور فریقین کیساتھ مشاورت سے قومی امور طے کرنے کا عزم کئے ہوئے ہے۔ سی سی آئی نے ساتویں مردم و خانہ شماری کرانے کی منظوری دیتے ہوئے مردم شماری مانیٹرنگ کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دی۔ اس کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن کریں گے جبکہ تمام صوبائی چیف سیکرٹریز، چیئرمین نادرا، چیف کمشنر اسلام آباد، اور دیگر سینئر حکام کمیٹی کے ممبر ہوں گے، کمیٹی مردم و خانہ شماری کے شفاف، جلد اور قابل اعتماد ہونے کو یقینی بنانے کے لئے سرگرمیوں کا جائزہ لے گی اور نگرانی کرے گی۔
Prime Minister @ImranKhanPTI chaired 49th Meeting of the Council of Common Interests (CCI) today. pic.twitter.com/AqKzuWuheJ
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) January 13, 2022
مردم شماری مشاورتی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں سی سی آئی نے بین الاقوامی سطح پر بہترین طریقوں کے مطابق ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور جی آئی ایس مانیٹرنگ سسٹم کو بروئے کار لاتے ہوئے ساتویں مردم و خانہ شماری کرانے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مردم شماری سے پہلے خانہ شماری کی جائے گی۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ایک قابل اعتماد مردم و خانہ شماری ڈیٹا مرتب ہو تاکہ شہریوں کی فلاح و بہبود کے منصوبوں اور پالیسیوں کیلئے اسے بروئے کار لایا جاسکے، اجلاس میں سی سی آئی کی مالی سال 21۔2020 کے لئے سالانہ رپورٹ کی منظوری دی گئی اور بتایا گیا کہ اس عرصہ کے دوران 6 اجلاس منعقد ہوئےجس میں 21 ایجنڈا آئٹمز پر غور کیا گیا اور 13 فیصلوں پر عملدرآمد عمل کیا گیا جبکہ 6 زیر عمل ہیں۔
سابقہ فیصلوں پرعملدرآمد کے حوالے سے سی سی آئی کو بتایا گیا کہ 110.928 ملین روپے کی لاگت سے سی سی آئی کا خود مختار سیکرٹریٹ قائم ہوچکا ہے۔ اس کے قیام سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان مؤثر کوآرڈینشن میں مدد ملے گی، سی سی آئی نے کراچی کیلئے اضافی پانی کی ضروریات کے معاملے پر صوبوں کی آرا کا جائزہ لینے اور سیاسی و تکنیکی سطحوں اور پانی سے متعلقہ معاملات کیلئے کمیٹی میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔