کسی غیر ملکی وزیر خارجہ کا افغانستان کا پہلا دورہ

15  ستمبر‬‮  2021

قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے اتوار کے روز  افغانستان کے نئے وزیراعظم ملا محمد حسن اخونداور افغان وزیر خارجہ سمیت افغان حکومت کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں، جبکہ سابق افغان صدر حامد کرزئی اور سابق چیف امن مذاکرات عبداللہ عبداللہ  کے ساتھ ان کی ملاقات کی تصاویربھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔

شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے مختلف ملاقاتوں میں افغان حکام سے درخواست کی ہے کہ تمام فریقین کو قومی دھارے میں شامل کرتے ہوئے مفاہمت کا عمل شروع کریں۔ اس کے علاوہ کابل ائیر پورٹ پر معمول کا فضائی آپریشن بحال کرنے کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔

قطر کی وزارت خارجہ نے دورے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فریقین نے دہشت گرد تنظیموں سے نمٹنے مضبوط اور مشترکہ کوششوں اور تعاون پر زور دیا ہے۔

بعد ازاں دوحہ میں فرانسیسی ہم منصب کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئےقطری وزیر خارجہ نے کہا کہ طالبان قیادت کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے طالبان پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سختی سے خیال رکھیں بالخصوص خواتین کے حقوق کے احترام کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قطر افغانستان کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گا۔ لیکن انٹرنیشنل کمیونٹی طالبان کے انسانی حقوق کے وعدوں کی پاسداری اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ان ممالک کے مستقبل میں افغانستان کے ساتھ تعلقات کی بنیاد یہی امور ہونگے،اس لئے طالبان کو اپنے وعدوں پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے تاکہ دیگر ممالک کے تحفظات دور ہو سکیں۔

ترجمان طالبان سہیل شاہین نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ قطری وزیر خارجہ نے مشکل وقت میں افغانستان کا دورہ کیا اور حکومتی وفد سےملاقاتیں کیں جس میں طالبان قیادت کو فتح پر مبارکباد دی۔ مزید کہا کہ افغان حکومت کے ساتھ ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات، معاشی ترقی اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے پر بات ہوئی۔ ترجمان طالبان نے قطری وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ امن معاہدہ ایک تاریخی قدم تھا، تمام فریقین کو اس پر عملدرآمد یقینی بنانا چاہیے۔

 

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved