خواتین کی تعلیم کے خلاف نہیں، طالبان کا رواں برس مارچ تک خواتین کے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

16  جنوری‬‮  2022

طالبان حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ رواں برس مارچ تک لڑکیوں کے تمام تعلیمی ادارے کھول دئیے جائیں گے۔

افغانستان میں طالبان حکومت کے نائب وزیر برائے ثقافت و اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ پرامید ہیں کہ مارچ تک ملک بھر میں خواتین کے تعلیمی ادارے کھول دئیے جائیں گے اور وہاں تدریسی سرگرمیاں بحال کر دی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم خواتین کی تعلیم کے خلاف نہیں، لڑکیوں کی تعلیم میں اصل رکاوٹ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں گنجائش کی کمی ہے، انہوں نے کہا کہ لڑکیوں اور لڑکوں کیلئے الگ الگ اسکولز ضروری ہیں جب کہ سب سے بڑا مسئلہ بچیوں کے ہاسٹلز کیلئےعمارتوں کی کمی ہے، مزید کہا کہ زیادہ آبادی والے علاقوں میں طلباء و طالبات کیلئے الگ کلاس رومز کافی نہیں، بلکہ ان کیلئے الگ الگ عمارتوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ خواتین صحت، تعلیم کے شعبوں اور کابل ایئرپورٹ میں کسٹم اور پاسپورٹ کنٹرول کے شعبوں میں کام کر رہی ہیں، دیگر اداروں میں بھی ملازمت کریں گی۔

یاد رہے کہ گذشتہ برس اگست میں کابل پر کنٹرول کے بعد طالبان نے ملک بھر میں لڑکیوں کے تعلیمی ادارے بند کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ سہولتوں کی دستیابی اور سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوتے ہی خواتین کے تعلیمی ادارے کھول دئیے جائیں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved