ارجنٹائن کے سانتا ازابیل شہر میں بیٹلز کے حملے نے سرکاری عمارتوں اور املاک کو شدید نقصان پہنچا تے ہوئے شہر بھر کی آبادی کو گھروں میں محصور کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ارجنٹائن کے وسطی صوبے لاپمپا کے تقریباً 2500 ایکڑ پر پھیلے قصبے کو ایک ہفتے سے کیڑوں کے جھنڈ نے مسائل سے دوچار کر رکھا ہے، ڈپٹی میئر کرسٹیان ایچی گرے نے میڈیا کو بتایا کہ یہ بیٹلز ہر جگہ موجود ہیں، دکانوں، گھروں اور سڑکوں سمیت دیگر بڑی عمارتوں پر بھی ان کا قبضہ ہے۔
سانتاازابیل پولیس کا کہنا ہے کہ کیڑوں نے تھانے، رہائشی عمارتوں، گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ سپلائی کی نالیوں کو بھی جام کر رکھا ہے۔
— C e n t i n e l a 3 5 (@QuakeChaser35) January 10, 2022
حکومت نے ان کیڑوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کیڑے کاٹتے یا ڈنک نہیں مارتے، لیکن وہ ایک مضبوط خول سے محفوظ رہتے ہیں اور اڑتے وقت چیزوں کو نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں، اس لیے مقامی آبادی کو چوٹ سے محفوظ رکھنے کیلئے گھر سے باہر اپنا چہرہ ڈھانپنے کی ہدایت کی ہے۔
مقامی حکومت کا کہنا ہے کہ ہفتے بھر کے انتظار اور لوگوں کے گھروں میں محصور ہونے کے باعث اب ان کیڑوں کو یہاں سے نکالنے کیلئے اقدامات شروع کر دئیے گئے ہیں، جس کے تحت اسٹریٹ لائٹس دیگر بڑی عمارتوں کی لائٹس کو بند کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ مقامی حکومت کا کہنا تھا کہ ان کیڑوں کو شہر سے نکالنے کیلئے دیگر وسائل بھی بروئے کار لائے جائیں گے تاکہ عوام کو اس تکلیف سے نکالا جا سکے۔
Los cascarudos invadieron Santa Isabel y planean avanzar sobre la capital pampeana. Ampliaremos. pic.twitter.com/k1Co2V1LuL
— Muni Moreno (@munimoreno) January 10, 2022
ماہرین کی جانب سے ان کیڑوں کے بڑے پیمانے پر شہر میں داخلے کی وجہ غیرمعمولی طور پر ہونے والی شدید بارشوں اور ہیٹ ویو کو قرار دیا جارہا ہے، کیونکہ شہر کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔ مزید بتایا کہ بارشوں اور شدید گرمی کے سبب کیڑوں کی افزائش ہوئی اورانہوں نے زیر زمین نشوونما پائی، اور درجہ حرارت بڑھتے ہی یہ باہر آ گئے۔