روس نے پہلے مطالبات پر واضح جواب نہ ملنے تک امریکہ کیساتھ دوبارہ مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ جب تک امریکہ اور مغربی ممالک کی جانب سے ہمارے مطالبات کا واضح جواب نہیں دیا جاتا، تب تک مذاکرات کا دوسرا دور شروع نہیں کیا جائےگا۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک امریکہ کی جانب سے مذاکرات کے حالیہ دور میں بتائے گئے روسی خدشات اور مطالبات پر کوئی واضح ردعمل نہیں دیا جاتا، تب تک امریکہ سے مذاکرات نہیں کئے جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ امید ہے امریکی حکام سمجیدگی کا مظاہرہ کریں گے اور مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔
روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی حکام نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ہمارے مطالبات کا جواب دیں گے، جو نہیں دیا گیا، اور ہم اس کا انتظار کر رہے ہیں۔
دوسری جانب نیٹو فوجی اتحاد کے سربراہ نے کہا ہے کہ آئندہ مذاکرات میں شمولیت کیلئے روس کو دعوت دی ہے، اور اس مذاکراتی دور میں دونوں فریقین کے تحفظات پر غور کیا جائے گا، اور یہ بھی یقینی بنایا جائے گاکہ روس یوکرائن پر حملہ نہ کرے۔
یاد رہے کہ گذشتہ مہینے مذاکرات میں مثبت طرزعمل کے طور پر روس نے یوکرائن کی سرحد سے 10 ہزار فوجیوں کو واپس بلا لیا تھا، اور سرحد پر جاری فوجی مشقیں بھی ختم کر دی تھیں۔ اس کے ردعمل میں امریکی حکام کا کہنا تھا کہ واشنگٹن ماسکو کے ساتھ کسی بھی وقت بات چیت کیلئے تیار ہے، لیکن اپنے اتحادیوں کے دفاع کے وعدوں پر قائم رہیں گے۔