ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں طویل کشیدگی کے بعد برف پگھلنے کا اشارہ دیا ہے اوراسرائیل کے ساتھ توانائی کے ایک اہم منصوبے کی حمایت کا اظہارکیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترک صدر نے دورہ البانیا سے واپسی پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کا اعتراف کیا اور کہا کہ دونوں ممالک پائپ لائن کے منصوبے پر مذاکرات دوبارہ بحال کر سکتے ہیں، جس کے تحت مشرقی بحیرہ روم سے ترکی کے راستے یورپ تک گیس مہیا کی جائے گی۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی صدر سے بات چیت کر رہے ہیں، اوروزیراعظم نفتالی بینیٹ سے بھی مختلف ذرائع سے بات چیت کی جا رہی ہے۔سطحوں پر پیغامات بھیج رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہم سیاست کرنے جا رہے ہیں تو ایسا تصادم کے ذریعے نہیں کیا جا سکتا،ہمیں امن کی راہ پرسیاست کرنا ہوگی۔
یاد رہے کہ ترکی اور اسرائیل کے تعلقات ایک عشرے سے کشیدہ ہیں، ترکی فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف کھل عام تنقید کرتا رہا ہے، اور تل ابیب کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بناتا رہا ہے، ترکی نے اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد کاروائیوں پر احتجاجاً مئی 2018ء میں انقرہ میں تعینات اسرائیلی سفیر کو نکال دیا تھا اور اسرائیل اور امریکہ سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے تھے۔