وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن قانون ہاتھ میں لے گی تو ہم انہیں ہاتھ میں لیں گے۔
وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کا انجن دھوں دے رہا ہے اور کہہ رہے ہیں کہ ہم اسلام آباد آ رہے ہیں۔کہا ہے کہ 21 اور22 مارچ سے اسلام آباد کی کچھ سڑکیں بند ہوں گی۔ شیخ رشید نے کہا 23 مارچ کو او آئی سی کے سربراہان پاکستان آ رہے ہیں۔ فورسز کو کہا ہے کہ جاگتے رہنا۔جو کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی حکومت جانے والی ہے، ان کی آنکھیں کھل جانی چاہییں۔ عمران خان پانچ سال کی مدت پوری کریں گے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ اپوزشین کے رِنگ پسٹن بیٹھے ہوئے ہیں۔ عمران خان کے جانے کی بات کرنے والوں کی عقل جواب دے چکی ہے۔ ملک کو لوٹنے والے کس منہ سے اسلام آباد کی جانب آ رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اورافواج کے جذبے کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ اسلام آباد میں دو دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ طالبان نے کہا ہے کہ ان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔ این ڈی ایس اور را کو افغانستان میں شکست ہوئی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ 2001 سے 22 تک اس ملک کی فورسز نے ہزاروں جانوں کی قربانی کے بعد دہشتگردوں کو شکست دی ہے۔ طالبان کی کامیابی کے بعد اکا دکا گروپ وارداتیں کر رہے ہیں۔ نئی لہر ہماری عوام کو شکست نہیں دے سکتے۔ گیارہ فروری کو یہ دونوں گروپ اکٹھے ہوئے اور بی این اے بنی ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی کی شرائط اس قسم کی ہیں جو قبول نہیں کی جا سکتیں اگر ٹی ٹی پی والے لڑیں گے تو ہم بھی لڑیں گے۔ رات کو ہی ہم نے تمام فورسز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ ہماری قوم ان مسائل کا سامنا کرنے کیلئے الرٹ کھڑی ہے۔انھوں نے کہا کہ اپوزیشن نے کوئی ایسی غلطی کی جس سے جمہوریت کو نقصان ہوا تو یہ ان کے گلے میں پڑے گی۔ بلاول نے جو تاریخ دی ہے ان کے ساتھ مل کر آجائیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ایمرجنسی اور صدارتی نظام کا بڑا شور ہے لیکن کیبنٹ میں ابھی ایسی کوئی تجویز نہیں آئی۔ عدم اعتماد والے یہ منہ اور مسور کی دال والی بات ہے۔ انہوں نے عدم اعتماد کیا تو ان کے 25 ووٹ کم ہوں گے۔