روس کے حملے کے پیش نظر امریکہ اور برطانیہ نے یوکرائن سے اپنے شہریوں اور سفارتی عملے کا انخلا شروع کر دیا

24  جنوری‬‮  2022

برطانیہ نے روس کےممکنہ فوجی حملے کے پیش نظر یوکرائن سے اپنے سفارتی عملے کا انخلا شروع کر دیا ہے، جبکہ امریکہ نے بھی یوکرائن میں موجود اپنے شہریوں اور سفارتی عملے کو رضاکارانہ طور پر یوکرائن چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میڈیا کا کہنا ہے کہ روس کے یوکرائن پر حملے کی صورت میں برطانوی سفارت خانے کو کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن اپنے شہریوں کے تحفظ کے پیش نظر حکومت نے یوکرائن سے سفارتخانے کے 50 فیصد عملے کو واپس بلا لیا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے یوکرائن میں موجود اپنے سفارتخانے کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری عملے کا انخلا شروع کریں۔ امریکی حکومت نے یوکرائن میں موجود امریکی شہریوں کو بھی ہدایات جاری کی  ہیں کہ وہ اب  امریکہ واپس روانگی پر غور کریں،  کیونکہ روس کی جانب سے کسی بھی ممکنہ ففوجی حملے کے نتیجے میں واشنگٹن اپنے شہریوں کے انخلا کی پوزیشن میں نہیں ہوگا۔

اے ایف پی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا  ہے کہ امریکی سفارت خانہ کھلا رہے گا، اور چارج ڈی افیئرز کرسٹینا کوین فی الحال وہیں مقیم رہیں گی، عہدیدار نے خبردار کیا کہ روس کسی بھی وقت یوکرائن پر حملہ کر سکتا ہے۔

روس  نےاپنے پڑوسی ملک  یوکرائن پر حملے کی منصوبہ بندی کی واضح الفاطظ میں تردید کی ہے، روس کا کہنا ہےکہ امریکہ اور نیٹو ممالک اس بات کی ضمانت دیں کہ وہ سابقہ سوویت یونین کی ریاستوں میں مزید اڈے قائم  نہیں کریں گے، اور نہ ہی ان ریاستوں کو نیٹو اتحاد میں شامل کیا جائے گا، جبکہ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ روسی بیانات صرف دکھاوا ہیں، روس کے ساتھ جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ روس نے یوکرائن کی کنپٹی پر بندوق تان رکھی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved