ممتاز صحافی، شاعر اور تجزیہ کار اجمل نیازی انتقال کر گئے

18  اکتوبر‬‮  2021

اجمل خان نیازی کا انتقال اتوار اور سوموار کی درمیانی شب 2 بجے ہوا، ان کے پسماندگان میں بیوہ رفعت نیازی ، دو بیٹے حسان خان نیازی، سلمان خان نیازی اور ایک بیٹی شامل ہیں ۔

اجمل خان نیازی 1947ء میں میانوالی کے علاقے موسیٰ خیل میں پیدا ہوئے،  گورڈن کالج راولپنڈی، گورنمنٹ کالج میانوالی، گورنمنٹ کالج لاہور اور ایف سی کالج میں لیکچرار رہے۔

 ڈاکٹراجمل نیازی نے اپنے صحافتی سفر کا آغاز گورنمنٹ کالج لاہورکے میگزین راوی سے بطور ایڈیٹر کیا، اورماہنامہ پطرس میں بھی بطور ایڈیٹر خدمات سرانجام دیں۔ ڈاکٹر اجمل خان نیازی روزنامہ نوائے وقت میں طویل عرصہ بے نیازیاں کے عنوان سے کالم لکھتے رہے۔

اجمل نیازی نے اردو ادب کے 45 سالہ خدماتی کیریئر میں پنجابی اور اردو میں زبان میں شاعری کی، مختلف کتابیں لکھیں۔ ان کی مشہور تصانیف میںں جل تھل ،محمد الدین فوق ، بے نیازیاں ، مندر میں محراب اور سوانح حمید نظامی و دیگر شامل ہیں۔

بہترین خدمات کے اعتراف میں انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

اجمل نیازی نے اردو ادب کے 45 سالہ خدماتی کیریئر میں پنجابی اور اردو میں زبان میں شاعری کی، مختلف کتابیں لکھیں۔ ان کی مشہور تصانیف میں  جل تھل ،محمد الدین فوق ، بے نیازیاں ، مندر میں محراب اور سوانح حمید نظامی و دیگر شامل ہیں۔

بہترین خدمات کے اعتراف میں انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

اجمل خان نیازی کی وفات پر صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر مملکت اطلاعات فرخ حبیب اور چوہدری شجاعت و پرویز الہٰی نے گہر ےدکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved