وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کم آمدن طبقہ کیلئے اس قرض پر رعایتیں دے رہی ہے، تنخواہ دار طبقہ اب کرائے کی بجائے قسطیں دے کر اپنے گھر کا مالک بن سکتا ہے۔
اسلام آباد – (اے پی پی): آج پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی آفیسرز ریذیڈنشیا اور پی ایچ اے اپارٹمنٹس آئی۔16 تھری اسلام آباد کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کے دوران تعمیراتی شعبہ بند نہ کرنے سے 30 سے زائد صنعتوں کو فائدہ ہوا جبکہ پاکستان کی معاشی نمو 5.37 فیصد تک پہنچ گئی، حکومتی اقدامات سے دیہی کاشتکاروں کو ان کی فصلوں کی ریکارڈ قیمت ملی۔
“کورونا وباء کے باوجود ملک کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے،”
وزیرِاعظم عمران خان،
پی ایچ اے آفیسرز ریزیڈینسیا کی افتتاحی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/iHp96AG6s5— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) January 25, 2022
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں گھروں کی بہت قلت ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں بینک ماضی میں گھروں کیلئے قرض نہیں دیتے تھے، اس کی ایک وجہ فورکلوژر لاء تھا، جس کے پاس کیش نہیں تو وہ گھر نہیں خرید سکتا تھا، اس کے پاس بینکوں کے علاوہ اور کوئی ذریعہ نہیں تھا، ہم نے اڑھائی سال کی محنت سے فورکلوژر لاء عدالتوں سے پاس کرایا، پھر بینکوں کے ساتھ بیٹھ کر انہیں عام لوگوں کو قرض کی فراہمی کیلئے اپنے عملے کی تربیت کا کہا، اب پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 124 ارب روپے قرض کیلئے بینکوں کو 8 ماہ میں درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے 40 ارب روپے دیئے جا چکے ہیں، حکومت کم آمدن طبقہ کیلئے اس قرض پر رعایتیں دے رہی ہے، تنخواہ دار طبقہ اب کرائے کی بجائے قسطیں دے کر اپنے گھر کا مالک بن سکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے بینکوں کے ساتھ مل کر آسانیاں پیدا کر دی ہیں، یورپ سمیت دنیا کے ترقیاتی ممالک میں ماڑگیج 80 فیصد ہے جبکہ ہمارے ہاں یہ 2 فیصد سے بھی کم تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزارت ہائوسنگ کی جانب سے اپارٹمنٹس کی تعمیر کا بہتر اقدام اٹھایا گیا ہے، 88 ہزار یونٹس اس وقت بن رہے ہیں جن میں سے زیادہ تر 2022ء میں مکمل ہو نگے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ تعمیرات کا شعبہ ایسی صنعت ہے جو سارے ملک کی صنعتوں کو اٹھا دیتا ہے، 30 صنعتیں براہ راست اس سے وابستہ ہیں، معیشت کو سب سے زیادہ اوپر اٹھانے والا شعبہ تعمیرات کا ہے، کورونا میں تعمیرات کے شعبہ کو بند نہ کرنے سے ملک میں سیمنٹ اور سریے کی ریکارڈ فروخت ہوئی، اس کی قیمتیں کورونا کی وجہ سے بڑھنے کے باوجود تعمیراتی شعبہ اوپر جا رہا ہے۔
"ہاؤسنگ انڈسٹری ملکی معیشت کو اوپر لے کر جاتی ہے،"
وزیرِاعظم عمران خان،
پی ایچ اے آفیسرز ریزیڈینسیا کی افتتاحی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/r9b7PilRNa— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) January 25, 2022
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کے دور میں تیزی سے معیشت آگے بڑھ رہی ہے، شرح نمو 5.37 فیصد پر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی سے تنخواہ دار طبقہ مشکل میں ضرور ہے لیکن محنت کش کی تنخواہ میں 40 سے 60 فیصد تک اضافہ ہوا، دیہی کاشتکاروں کو ان کی فصل کی ریکارڈ قیمت ملی، کورونا کے باوجود ورلڈ بینک کے 4 اشاریے غربت کی کمی کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مشکل حالات میں بھی اپنے تعمیراتی شعبہ کو بند نہیں ہونے دیا، دیہی علاقہ میں کاشتکاروں کی مدد کی، برآمدی صنعت کی مدد کی جس سے برآمدات ریکارڈ ہوئیں، ترسیلات زر اور ٹیکس محصولات ریکارڈ ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل درست سمت چل پڑا ہے، بلومبرگ نے آئندہ 10 سال کیلئے پاکستان کی معیشت کو درست راستے پر قرار دیا ہے، اس سے معاشی حالات بہتر ہوتے جائیں گے۔
"پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار تنخواہ دار طبقے کے لئے ذاتی گھر کا حصول آسان بنایا،"
وزیرِاعظم عمران خان،
پی ایچ اے آفیسرز ریزیڈینسیا کی افتتاحی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/v0wWWiAvBq— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) January 25, 2022
وزیراعظم نے کہا کہ کری روڈ کا منصوبہ تین سال میں مکمل کیا گیا، اس کے علاوہ آئی الیون میں 1550 اپارٹمنٹس تعمیر کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے وزارت ہاؤسنگ کو ہدایت کی کہ وہ 88 ہزار یونٹس کی بروقت تکمیل یقینی بنائے تاکہ نئے منصوبے شروع کرکے لوگوں کو اپنا گھر آسانی سے لینے میں مدد مل سکے۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے وزارت ہاؤسنگ کو ہدایت کی ہے کہ وہ 88 ہزار ہاؤسنگ یونٹس کی بروقت تکمیل یقینی بنائے تاکہ مزید نئے منصوبے شروع کرکے عوام کو آسانی سے اپنا گھر مل سکے۔
واضح رہے کہ پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی آفیسرز ریذیڈنشیا کی بنیاد 2008ء میں رکھی گئی جبکہ 2016ء تک اس منصوبہ پر کوئی پیشرفت نہ ہو سکی، 2017ء میں یہ منصوبہ سست روی کا شکار ہوا، موجودہ حکومت کے آنے کے بعد اس منصوبہ پر تیزی سے عملدرآمد کیا گیا۔