دورِ حاضر میں مہنگائی کی جو صورتِ حال ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور اس مہنگائی کے عالم میں گھر کے اخراجات اٹھانامحال ہے۔ایسے میں انسان پریشانی کا شکار ہے۔
ماہرین کے مطابق کچھ طریقے ایسے ہیں جن کو اپنا کر آپ اپنے مستقبل کے لیے رقم بچا سکتے ہیں۔
.1رقم کی اہمیت جانیں
جب بھی آپ کوئی چیز خریدیں تو اپنے آپ سے سوال کریں کہ کیا یہ وہ چیز ہے جس کو حاصل کرنے کے لیے میں دن رات محنت کرتا ہوں؟ اگر آپ کا جواب نفی میں ہے تو اس چیز کو مت خریدیں اور آگے بڑھ جائیں
- 2. اپنے اخراجات کو ریکارڈ کریں۔
اپنے اخراجات کو ریکارڈ کرنا وہ پہلا بنیادی مرحلہ ہے جو آپ کو پیسہ بچانے کے لیے کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک مہینے کے لیے، اپنے کیے گئے تمام اخراجات کو چیک کریں اور ریکارڈ کریں۔ ایسا کرنے سے، آپ کو اندازہ ہو گا کہ آپ کتنا خرچ کر رہے ہیں، اور آپ کو اپنے اخراجات کو کہاں محدود کرنے کی ضرورت ہے۔ پہلے قدم کی پیروی آپ کو دوسرے مرحلے کی طرف لے جائے گی۔
.3کم خرچ کریں زیادہ بچت کریں۔
اخراجات یہ تشخیص آپ کو بچت اور خرچ کرنے کا ایک بہت ہی آسان اور آسان طریقہ فراہم کرے گا۔ ایک اہم چیز جس پر ہر ایک کو عمل کرنا چاہئے وہ ہے اس کا نتیجہ خیز استعمال کرناکمائی. اپنے تمام اضافی اور غیر ضروری اخراجات کو محدود کریں۔ تصور کریں کہ آپ اگلے پانچ سالوں میں کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں، گھر ہو یا گاڑی؟ اور اسی کے مطابق، اس کے ساتھ ایک آخری مقصد کے طور پر بچت شروع کریں۔
.4پیسے کے بارے میں مختلف نظریہ
آپ جو پیسہ بچاتے ہیں اسے یہ مت سمجھیں کہ آپ نے بچایا، بلکہ یوں سمجھیں کہ آپ نے یہ کمایا۔
مثال کے طور پر اگر آپ سال کے آخر تک 50 ہزار روپے بچاتے ہیں تو یوں خیال کیجیئے کہ آپ نے 50 ہزار روپے اضافی کمائے۔
.5قرض کو ختم کریں
اگر آپ پیسے بچانے کے خواہاں ہیںا ور چاہتے ہیں کہ بچت کریں تو اس ضمن میں سب سے اہم اقدام یہ ہے کہ آپ اپنا قرض کا بوجھ اتار پھنکیئے۔ بہت سے افراد ایسی جگہوں سے قرض لیتے ہیں جہاں شرح سود بہت زیادہ ہوتی ہے ۔ ایسے میں اصل قرض کی رقم سے کئی گنا زیادہ لوٹانا پڑتا ہے اور یوں آپ مزید کنگال ہو سکتے ہیں۔ایک مرتبہ آپ قرض کے بوجھ سے آزاد ہو جائیں تو آسانی سے بچت کر سکتے ہیں۔
.6بچت کا حدف طے کریں
ہم کوئی بھی کام کرتے ہیں تو اس کو پہلے سوچتے ہیں ، کئی مرتبہ اسے اپنے خیالوں میں سر انجام بھی دیتے ہیں۔بچت کے حوالے سے بھی ایک سنہری اصول یہ ہے کہ اگر آپ بچت کرنا چاہتے ہیں تو بچت کرنے کا سوچیئے۔سننے میں یہ بلاشبہ کافی بچگانہ معلوم ہوتا ہے مگر شاید آپ نے سن رکھا ہو کہ سوچوں سے کردار بنتا ہے اور کردار سے عمل ۔۔۔ تو ایسا سوچنا کہ آپ پیسے جمع کرنا چاہتے ہیں یہی ایک محرک کا کام کرے گا ۔ اس ضمن میں مزید کارگر یہ ہوسکتا ہے کہ آپ لمے عرصے میں پیسے جمع کرنے کے بارے میں سوچیں۔جیسا کہ اگر آپ گاڑی خریدنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے آپ کو ہر ماہ بیس فیصد بچت کرنی ہے تو آپ کتنے برسوں میں خرید پائیں گے۔
.7بلز سے بچت
آپ اپنے یوٹیلٹی بلز میں کمی لا کر بھی بچت کر سکتے ہیں ، جیسے کے بازاری اشیاء کے بجائے اگر خالص اور گھر میں بنی ہوئی اشیاء استعمال کریں تو بہت بچت ہوسکتی ہے۔ فروزن فورڈز اور پیکیجڈ اشیاء کے بجائے گھر کے بنے کھانے ناصرف صحت بخش ہوتے ہیں بلکہ اخراجات بھی کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔گھر سے نکلتے ہوئے بجلی کے تمام بورڈز چیک کریں اور سوئچز بند کر کے جائیں۔رات کو اے سی کا استعمال محدود کریں اور ٹائم دیکھ کر چلائیں۔باہر نکلنے پہ ہر بار ڈسپوزیبل بوتل خریدنے کے بجائے ایک اچھی سٹین لیس سٹیل یا گلاس واٹر بوتل لے لیں تاکہ اسے بعد میں بھی استعمال کر سکیں۔ایسا کرنے سے بہت زیادہ بچت ہوگی۔
.8سرمایہ کاری
پیسے بچانے کے لئے اگلا نقطہ نظر کی طرف سے ہےسرمایہ کاری! سرمایہ کاری کے پیچھے بنیادی خیال ایک مخصوص مدت میں باقاعدہ آمدنی یا واپسی پیدا کرنا ہے۔ وقت کے ساتھ، آپ کی سرمایہ کاری بڑھتی ہے اور اسی طرح آپ کے پیسے بھی۔ مثال کے طور پر، کی قدرINR 500 اگلے پانچ سالوں میں ایک جیسا نہیں رہے گا (اگر سرمایہ کاری کی جائے!) اور یہ مزید بڑھ سکتی ہے! لہذا، سرمایہ کاری ہر ایک کے لئے بہت اہم ہے. تاہم، سرمایہ کاری کرنے سے پہلے، سب سے پہلے پیسہ بچانا ہوگا! اپنے مطلوبہ اہداف کے قریب جانے کا ایک طریقہ مرکب سود کی طاقت کو سمجھنا ہے۔ مرکب سود کا مطلب ہے وہ سود جس کا حساب نہ صرف ابتدائی پرنسپل پر کیا جاتا ہے بلکہ اس سے پہلے کے ادوار میں جمع شدہ سود کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔ لہذا اگر آپ پیسہ بچانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، تو بہت سے مختصر مدت اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے اختیارات ہیں جن پر آپ غور کر سکتے ہیں.
.9ایمرجنسی کے لیے منصوبہ
ایمرجنسی حالات کے لیے پیسے بچانا مت بھولیں، میڈیکل ایمرجنسی، بہت زیادہ یوٹیلیٹی بلز اور مہنگی خریداری کے اخراجات زندگی میں کسی بھی وقت سامنے آسکتے ہیں۔ ایک بار جب آپ روزمرہ کے اخراجات کا بجٹ بنالیں تو ایک مخصوص رقم ایمرجنسی کے لیے ایک طرف رکھ دیں۔ضروری نہیں کہ آپ اپنی تنخواہ کا بہت بڑا حصہ اس مقصد کے لیے مختص کریں بلکہ ہر ماہ تھوڑی رقم بچانا بھی کافی ہوگا۔ ایک سال میں اس بچت سے آپ کے پاس اچھی خاصی رقم جمع ہو جائے گی اور آپ کا ایمرجنسی فنڈ بتدریج بڑھنے لگے گا۔مناسب وقت پر اگر موزوں ہو تو آپ ایمرجنسی فنڈ سے کچھ رقم نکال کر سالانہ تعطیلات یا شاپنگ ٹرپ پر بھی جاسکتے ہیں۔بچت کرنا ایک یا دو روز کا کام نہیں بلکہ یہ زندگی بھر کی عادت ہے جو آپ کو متعدد طریقوں سے فائدہ پہنچاتی ہے۔ اس سے آپ کو کبھی کسی پر انحصار نہیں کرنا پڑتا۔تو اس کارآمد عادت کو آج سے اپنالیں اور اس کے فوائد سے کل مستفید ہوں۔