وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، 14 سال سے اس صوبے کو ڈاکو چلا رہے ہیں، اور عوام کو ان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
آج کراچی میں وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ سندھ کےعوام بڑی تکلیف سے گزر رہے ہیں، سندھ حکومت نے نوجوانوں کی امید ختم کردی ہے، یہاں کہیں کسی کو نوکری نہیں ملتی اور اگر ملے بھی تو پرچی پر نوکریاں ملتی ہیں، چھوٹے کاشتکاروں کو پانی کیلئے ترسا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 سال سے اس صوبے کو ڈاکو چلارہے ہیں، عوام کو ڈاکو راج پر چھوڑ دیا گیا ہے، عمران خان کی ہدایات ہیں کہ سندھ میں ہر صورت ڈاکو راج کا خاتمہ کیا جائے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام کو دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے، صحت ایک بنیادی ضرورت ہے جس کیلئے کے پی کے اور پنجاب نے کام کرلیا ہے، صحت کارڈ کے ذریعے عوام کے علاج کی ذمہ داری ریاست لے رہی ہے، لیکن سندھ حکومت اس پر کچھ کرنے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کا بلدیاتی قانون 140 اے کی روح سے متصادم ہے۔ ہمیں سندھ کے عوام کو ڈاکو راج سے نجات دلوا کر انہیں بنیادی حقوق فراہم کرنے ہیں، ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ 2023ء میں سندھ میں پی ٹی آئی کی حکومت بننے جارہی ہے، ہم نے بہت مربوط طریقے سے تنظیم پر کام شروع کر دیا ہے۔
اس موقع پر علی زیدی کا کہنا تھا کہ سندھ میں سیاسی نہیں مافیا حکومت کام کررہی ہے، صوبے میں زرداری مافیا گاڈ فادر بن کر بیٹھ گیا ہے اوریہ مافیالوٹ مار کر رہا ہے، آصف زرداری نے ایک منشی کو وزیراعلیٰ بنادیا ہے۔