اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے سابق حکومت کے افراد، سیکیورٹی فورسز اور بین الاقوامی افواج کے ساتھ کام کرنے والے 100 سے زائد افراد کو قتل کر دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 15 اگست 2021ء کو طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد سے افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن کواس طرح کی ہلاکتوں کی 100 سے زیادہ رپورٹیں موصول ہوچکی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ حکومت کے سابق اراکین، سیکیورٹی فورسز اور بین الاقوامی فوجی دستوں کے ساتھ کام کرنے والوں کیلئے عام معافی کے اعلانات کے باوجود اقوام متحدہ کو ان افراد کے قتل، جبری گمشدگیوں اور دیگر خلاف ورزیوں کی مستند خبریں موصول ہو رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ان 100 سے زائد ہلاکتوں میں سے دو تہائی سے زائد افراد ماورائے عدالت قتل کئے گئے، جو افغانستان کی موجودہ حکومت یا ان سے وابستہ اتحادی افراد نے کئے ہیں۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ افغانستان کا پورا سماجی اور معاشی نظام گراوٹ کا شکار ہے۔