اگر پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی آپکے ساتھ ہیں تو حکومت گرا کر دکھائیں، بلاول کا ن لیگ کو چیلنج

1  فروری‬‮  2022

بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن دعویٰ کرتی ہے کہ پی ٹی آئی کے 34 رکن قومی اسمبلی ان کے ساتھ ہیں، ایسا ہے تو حکومت گرا کر دکھا دیں۔

آج لاہور میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف نے اکثریت ہونے کے باوجود پارلیمنٹ کو وقت نہیں دیا، میاں صاحب کوپارلیمنٹ کی یاد اس وقت آئی جب حکومت کو خطرہ محسوس ہوا۔

بلاول بھٹونے کہا کہ ہم  وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ نہیں کریں گے، پارلیمان میں مقابلہ کریں گے، لمبے لمبے دھرنے اور قومی اداروں پر حملے کرنے کی بجائے پارلیمنٹ میں سیاست کریں گے، اگر  ہم نے اس حکومت کو نکالنا ہے تو آئین کے تحت  تحریک عدم اعتماد لے کرآنی ہو گی، ہم عدم اعتماد کی بات کرتے ہیں اپوزیشن ہمارا ساتھ دے، اگر  اپوزیشن کے پاس  حکومت کو ہٹانے کا کوئی دوسرا  آئینی راستہ  ہے تو بتائیں ہم اس کیلئے حاضر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ کبھی گالی دوں گا نہ مارنے کی بات کروں گا،جمہوری طریقے سے ہمیشہ مسائل کا حل نکالیں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مجھے گیٹ نمبر 4 کا رستہ نہیں معلوم، اور یہ وہ بھی جانتے ہیں۔ جب بھی کوئی تحریک چلائیں تو پتا نہیں کیوں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کی باتیں کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا  کہ اسٹیبلشمنٹ کےساتھ تعلق کی خبریں میڈیا کی طرف سےآتی ہیں،ہماری طرف سےنہیں،  اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہماری دلچسپی کل تھی نہ آج ہے،  گلگت جاتا ہوں یا جنوبی پنجاب تو کہا جاتا ہے اسٹیبلشمنٹ کا اشارہ ہے۔

پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کے اتحادیوں میں سے کوئی پیشکش نہیں ہوئی،  لانگ مارچ شروع ہونے پر شاید کوئی آپشن آجائے،100 فیصد نہیں کہہ سکتا کہ لانگ مارچ پوری طرح کامیاب ہوگا یا نہیں، عمران خان اور مولانا فضل الرحمان کےلانگ مارچ ناکام ہوئے لیکن بے نظیر بھٹو ناکام نہیں ہوئیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ قومی اسمبلی میں یوسف رضا گیلانی کو ووٹ کس کس ایم این اے نے دیا؟ ن لیگ اور مولانا فضل الرحمان کو بھی نہیں پتہ،صرف مجھے اور یوسف رضا گیلانی کو پتہ ہے کہ ووٹ کس نے دیا تھا ؟

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved