پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹونے کہا ہے کہ اس حکومت کے خاتمے کیلئے تمام آئینی اور قانونی آپشنز استعمال کرنے کیلئے ایک پیج پر ہیں۔
لاہور میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹونے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کےظہرانے میں لیگی قیادت سے ملاقات کی، جہاں نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز اور حمزہ شہباز کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے دیگر اراکین بھی موجود تھے۔
لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال@BBhuttoZardari @AAliZardari @CMShehbaz @MaryamNSharif pic.twitter.com/pbbYQMVqpn
— PPP (@MediaCellPPP) February 5, 2022
بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہا کہ عوام دن رات ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے ہیں کہ کب اس پاکستان کی ناکام ترین، کرپٹ نااہل اور ناتجربہ کار حکومت سے جان چھٹے گی؟
شہباز شریف نے کہا کہ ان کی ساری توجہ اپوزیشن کو گالیاں نکالنے پر مرکوز ہے، اگر اس سے آدھا وقت بھی یہ ملک کی خدمت میں لگاتے تو ملک کا یہ حال نہ ہوتا، ان کا کہنا تھا کہ 74 برسوں میں ہم نے تباہی کا ایسا منظر پہلے کبھی نہیں دیکھا۔
لائیو: پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹریز کے صدر آصف علی زرداری، پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف اور نائب صدور حمزہ شہباز و مریم نواز کی ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کے بعد ہونے والی میڈیا ٹاک https://t.co/ZR0nZn63CB
— PPP (@MediaCellPPP) February 5, 2022
میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تمام ملکی مسائل کے متعلق ہم نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے گفتگو کی ہے، انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ ہمیں تمام آئینی، قانونی اور سیاسی حربوں کو بلاتاخیر استعمال کرنا ہوگا، پیپلز پارٹی اس بارے میں واضح ہے لیکن ہماری جماعت میں اس کے متعلق دو رائے تھیں مگر اب نوازشریف میں بہت حد تک یکسوئی ہے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ آج ہم نے طے کیا ہے کہ آئندہ چند دن میں مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں مشاورت کریں گے، اور پھر تجاویز ہمارے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں لے کر جائیں گے اور ان کی مشاورت اور اجازت کے ساتھ اس کا فی الفور اور اکٹھے اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب اچھا وقت آئے گا تو سب اپنی اپنی سیاست کریں گے لیکن آج ہمیں ایک نکتے پر اکٹھا ہونا چاہیے کہ پاکستان کو اگر تباہی سے بچانا ہے تو اس حکومت سے جلد چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوام کا اعتماد اس حکومت سے اٹھ چکا ہے، اب پارلیمان کا اعتماد بھی اٹھ جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو بھگانے کیلئے آئینی اور جمہوری طریقہ، احتجاج کے ساتھ عدم اعتماد ہے، عوام جس مہنگائی اور معاشی بحران سے گزر رہے ہیں ان حالات میں فیصلہ بہت ضروری تھا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم نے اپنے اپنے لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے، ہم نے پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کو ویلکم کیا ہے جبکہ میآن شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کو بھی ویلکم کیا ہے، شہباز شریف کو کریڈٹ دیتے ہیں کہ انہوں نے تمام تر اختلافات کے باوجود ہمیں اکٹھا رکھا، سیاسی جماعتوں میں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے، لیکن اس حکومت کے خاتمے کیلئے تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے ہم آگے جا کر مزید اتفاق رائے پیدا کرسکیں گے، ماضی کے اختلافات کے باوجود ہم بڑے مقصد کیلئے اکٹھے ہیں۔
اس موقع پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے صحافی نے سوال کیا تھا کہ آپ نے سلیکٹڈ کے متعلق ٹوئٹ کیا تھا، آج بتا دیں کہ سلیکٹڈ کون ہے، انہوں نے کہا کہ جو سلیکٹڈ ہے اب اس کے جانے کا وقت آ گیا ہے۔