فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے انتہا پسندی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے مسلم کمیونٹی کی رہنمائی کے لیے مذہبی علما اور عام مرد و خواتین پر مشتمل ایک نیا ادارہ تشکیل دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فورم آف اسلام ان فرانس کے نام سے یہ نیا ادارہ فرانسیسی وزارت داخلہ کی جانب سے متعارف کروایا گیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس ادارے کے قیام کا مقصد 50 لاکھ مسلمانوں کو محفوظ اور غیر ملکی اثر و رسوخ سے محفوظ رکھے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ فرانس میں مسلمان عوامی زندگی میں سیکولرازم پر عمل پیرا ہوں جو کہ فرانس کی پسندیدہ روایت ہے۔
دوسری جانب فرانس میں بسنے والے 50 لاکھ مسلمانوں کے سرکردہ رہنماؤں اور نمائندوں نے اس کونسل کی شدید مخالفت کی ہے اور اس کے خلاف احتجاج کا عندیہ ہے۔
مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس کونسل کے ذریعے انتہا پسندی کو صرف اسلام سے جوڑ دیا جائے گا اور اس طرح صرف مسلم کمیونیٹی کو ہی معتوب کیا جائے گا۔
تاہم ناقدین کا اصرار ہے کہ ایمانوئیل میکرون نے یہ چال اپریل میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں دائیں بازو کے ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے چلی ہے۔
فرانسیسی صدر کا اسلام مخالف اصلاحات لانے کا اعلان، مسلمانوں کا احتجاج کا عندیہ
6
فروری 2022