کالعدم تنظیم تحریک لبیک کی جانب سے جمعرات کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے اعلان کے بعد وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی میں حفاظتی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔
جمعے کے روز صبح سے فیض آباد چوک اور راولپنڈی سٹیڈیم روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ راولپنڈی کی مرکزی شاہراہ مری روڈ کو بھی متعدد جگہوں سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جس سے دونوں شہروں میں عام لوگوں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ترجمان تحریک لبیک کے مطابق ان کی جماعت اور کارکن بعد از نماز جمعہ اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا آغاز کریں گے۔ تحریک لبیک کے اعلامیے کے مطابق تنظیم کے رہنما سعد رضوی کی رہائی اور فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے حوالے سے حکومت اور تحریکِ لبیک پاکستان کے درمیان کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد کروانا ہے۔
تحریک لبیک کے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد پنجاب پولیس نے مبینہ طور پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے ایک ہزار سے زائد سرگرم کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔دوسری جانب اسلام آباد ٹریفک پولیس نے تحریک لبیک کے لانگ مارچ کی وجہ سے لوگوں سے متبادل راستوں سے سفر کرنے کی درخواست کی ہے۔اس حوالے سے اسلام آباد ٹریفک پولیس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ راولپنڈی سے اسلام آباد مری روڈ سے آنے والی ٹریفک کو فیض آباد کے سامنے موڑ دیا گیا ہے۔ متبادل کے طور پر نائنتھ ایونیو کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے گذشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر پی ڈی ایم یا ٹی ایل پی کسی نے بھی قانون کو ہاتھ میں نہ لیا، قانون کے دائرے میں احتجاج کیا تو ہم کوئی ایکشن نہیں لیں گے۔
کالعدم ٹی ایل پی کا مارچ کا اعلان، راولپنڈی اور اسلام آباد میں سخت حفاظتی انتظامات
22
اکتوبر 2021