امریکی نیوی کے انجینئر نے ایٹمی آبدوز کے راز بیرون ملک فروخت کرنے کی کوششوں کا اعتراف کیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق 43 سالہ انجینئر جوناتھن ٹوب نے اپنی اہلیہ ڈائیانا ٹوب کےہمراہ گرفتاری کے 4 ماہ بعد ایک وفاقی جج کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔
جوناتھن ٹوب کی اہلیہ نے اپنے جرم کا اعتراف نہیں کیا، انہوں نے بتایا کہ وہ پیشے کے اعتبار سے ٹیچر ہیں، اور جلد رہائی کے بعد اپنے بچوں پر توجہ دینا چاہتی ہیں، تاہم جوناتھن نے اپنے جرائم کے اعتراف کیساتھ اہلیہ کے جرائم کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ جو ناتھن کا کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ ڈائیانا ٹوب تمام تر حقائق جاننے کے باوجود یہ معلومات دوسرے ملک کے اہلکار تک پہنچانے کیلئے نہ صرف میرے ساتھ گئیں بلکہ میری سیکیورٹی پر بھی مامور رہیں۔
امریکی وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ جوناتھن ٹوب 2012ء سے امریکہ کی سب سے جدید ترین ورجینیا کلاس آبدوز کے ری ایکٹرز کے ڈیزائن پر کام کر رہا تھا، اور اس نے ایٹمی آبدوز کی حساس ترین معلومات بیرون ملک بھیجیں
عدالتی دستاویزات میں جس ملک کو یہ دستاویزات بیچی گئیں اس کا ذکر نہیں کیا گیا، تاہم اتنا اشارہ ضرور دیا گیا کہ امریکہ کے اس اتحادی ملک کی سرکاری زبان انگریزی نہیں ہے۔
امریکی ماہرین قانون کے مطابق عدالت میں اپنے جرم کے اعتراف کے بعد جوناتھن کو ساڑھے 12 سال سے ساڑھے 17 سال تک کی سزا ہو سکتی ہے۔