بنگلادیش نے اپنے پاسپورٹ میں اسرائیل کے حوالے سے خاموشی سے بڑی تبدیلی کردی ہے، بنگلادیش کے پرانے پاسپورٹ پر لکھا جاتا تھا کہ یہ پاسپورٹ سوائے اسرائیل تمام ممالک کیلئے جائز ہے اب سوائے اسرائیل کے الفاظ کو ختم کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی حکومت کی جانب سے عوام کو بتایا گیا تھا کہ اب انہیں نیا پاسپورٹ جاری کیا جائے گا تاہم یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ اس میں اسرائیل کے حوالے سے کوئی تبدیلی رونما کی جائے گی۔جاری کیے گے نئے پاسپورٹس پر جب عوام یہ تبدیلی دیکھی تب حکوت نے اس بات کا اقرار کیاکہ ملک کی جانب سے جاری سفری دستاویز میں سے سوائے اسرائیل کے الفاظ نکال دیے گئے ہیں اور یوں یہ پاسپورٹ تکنیکی طورپر تمام ممالک کے لیے جائز بن چکا ہے۔
اس کے بعد بنگلہ دیش کی وزارتِ خارجہ کی جانب ایک بیان میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ نئے جاری کردہ ای پاسپورٹس میں سوائے اسرائیل تبدیل کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس نے اسرائیل پر سے اپنی سفری پابندی ہٹا دی ہے۔
بنگلہ دیش اقوامِ متحدہ کے ان 18 رکن ممالک میں سے تھا جو اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے اور یہ ان متعدد ممالک میں سے ہے جہاں کے شہریوں کے لیے اسرائیل جانے کی سفری پابندی عائد تھی۔ تاہم اب اس عبارت کو تبدیل کر کے یہ لکھا گیا ہے کہ ’یہ پاسپورٹ دنیا کے تمام ممالک کے لیے موزوں ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس متحدہ عرب امارات سمیت مشرقِ وسطیٰ کے چار ممالک کی جانب سے اسرائیل کی حیثیت کو تسلیم کیا گیا تھا۔ ان ممالک میں متحدہ عرب امارات، مراکش، سوڈان اور بحرین شامل ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ 2 روز قبل بنگلہ دیش کے وزیراطلاعات جونیئر مراد حسن نے میڈیا کو بتایا تھا کہ اسلام کو قومی مذہب کے درجے سے ہٹانے کیلئے آئینی ترمیم لانے کی تیاری کی جا رہی ہے، جس کے بعد بنگلہ دیش سیکولر سٹیٹ بن جائے گا۔