جیل میں زندگی اور موت کی کشمکش کے دوران 18 سال سے پھانسی گھاٹ میں اسیر قیدی رہائی ملنے کی خوشی برداشت نہ کرسکا اور دل کے دورے کے باعث جان کی بازی ہار گیا۔
مسلسل 18 سال سے غیر یقینی صورت حال کے شکار قیدی کو جب رہائی کی خوشخبری ملی تو اسے اپنے کانوں پر یقین نہ آیا اور فرط جذبات سے زار و قطار رونے لگا۔
اسی دوران قیدی کے سینے میں شدید تکلیف ہوئی اور اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی موت کی تصدیق کردی گئی۔