روس نےیوکرین کے دو علیحدگی پسند علاقوں کوآزادریاست تسلیم کرلیا

22  فروری‬‮  2022

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے مشرقی یوکرین کے دو علیحدگی پسند علاقوں کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے انتظامی آرڈر پر دستخط کردیے ہیں۔
روس کے صدر ولادیمر پیوٹن نے یوکرین کے ماسکو نواز دو علاقوں کی آزاد حیثیت تسلیم کرلی ہے اور یوکرین کے ان دونوں مشرقی علاقوں ڈونئیسک اور لوہانسک میں امن دستے بھیجنےکا حکم دیدیا ہے جبکہ امریکا آج روس پر نئی پابندیوں کا اعلان کرے گا۔
یوکرین کےمشرقی علاقوں ڈونئیسک اور لوہانسک نے خود کو جمہوریہ قرار دیا تھا، روس کا کہنا ہے کہ یوکرین ڈونئیسک اور لوہانسک میں نسل کشی کی تیاری کر رہا تھا اور ’منسک‘ معاہدے پر عمل نہیں کیا جارہا تھا۔برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن کاکہنا ہے کہ صدر پیوٹن نے یوکرین کو کالونی سے تشبیہ دی، روسی صدر کے اقدام کو بورس جانسن نے سیاہ علامت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ یہ اس بات کااظہار ہے کہ معاملات درست سمت میں نہیں جارہے، روس منسک معاہدے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے بھی روسی اقدام کی مذمت کی اور کہا کہ یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی استحکام پامال کر دیا گیا ہے اور یہ منسک معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
امریکا نے ڈونئیسک اور لوہانسک پر پابندیوں کااعلان کردیا ہے جبکہ امریکا اوراتحادیوں نے یوکرین پر سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہی بلانےکی درخواست دیدی ہے۔عالمی خبر رساں ایجنسیوں کا اس ضمن میں کہنا تھا کہ روس کے عزائم آشکار ہونے کے بعد یوکرین کے صدر نے ہنگامی بنیادوں پر قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔
یورپی یونین نے اس حوالے سے ایک مرتبہ پھر واضح کیا تھا کہ اگر روس نے مشرقی یوکرین کی علیحدگی پسند ریاستوں کو تسلیم کیا اور یا ان کے ساتھ الحاق کرنے کی کوشش کی تو معاشی پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔
واضح رہے کہ روس اگر علیحدگی پسند علاقوں کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کر لیتا ہے تو اس کے نتیجے میں اس کے فوجی دستے ان علاقوں میں داخل ہوسکیں گے لیکن نتیجتاً سفارتی دروازوں کی بندش طویل ہو جائے گی اور جنگ کا امکان بہت زیادہ بڑھ جائے گا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved