سعودی عرب کا پہلا یوم تاسیس، رنگا رنگ تقریبات کا انعقاد، وزیراعظم عمران خان کی مبارکباد

22  فروری‬‮  2022

سعودی حکومت نے 1927ء میں پہلی سعودی ریاست کے قیام کی نسبت سے آئندہ ہر برس  22 فروری کو یوم تاسیس منانے کا اعلان کیا ہے۔

یوں تو جدید سعودی عرب کا قیام بیسویں صدی میں ہوا، جب 20 مئی 1927ء کو معاہدہ جدہ کے تحت ہوا، جس کا نام حجاز و نجد رکھا گیا، بعد ازاں برطانیہ سمیت عالمی سطح پر تسلیم کئے جانے کے بعد 1932ء میں اس کا نام سعودی عرب رکھا گیا، جسے آج کا جدید سعودی عرب کہا جاتا ہے۔ شاہ عبد العزیز السعود نے 23 ستمبر 1932ء کو سعودی ریاست کے قیام کا باضابطہ  اعلان کیا جسے اب سعودی عرب کے یوم وطنی یعنی قومی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ لیکن سعودی عرب نے یوم وطنی کیساتھ یوم تاسیس بھی سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کیا ہے، جس دن ملک بھر میں عام تعطیل ہو گی، اور سرکاری و نجی سطح پر مختلف تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا۔

سعودی یوم تاسیس کیا ہے؟

تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو 1932ء میں جس سعودی ریاست کا باضابطہ طور پر اعلان کیا گیا وہ تیسری سعودی ریاست تھی۔ پہلی سعودی ریاست کا قیام 1727ء میں امام محمد بن سعود نے کیا، جنہیں سعودی عرب کا بانی کہا جاتا ہے۔ پہلی سعودی ریاست کا دارالحکومت الدرعیہ تھا، اور یہ 22 فروری 1927ء کو قائم ہوئی۔

سعودی حکومت نے پہلی ریاست کے قیام کے دن کی نسبت سے اب رواں برس 27 جنوری کے روز 22 فروری کو ہر سال یوم تاسیس منانے کا اعلان کیا ہے۔ سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ یوم تاسیس 300 سال پہلے قائم ہونے والی سعودی ریاست کی یاد دلانے کا دن ہے، اور یوم تاسیس ریاست کے قیام کیلئےسعودی امراء، سلاطین اور عوام کی بے مثال قربانیوں کے اعتراف کا دن بھی ہے۔

پہلہی سعودی ریاست کا دارالحکومت الدرعیہ

تیسری سعودی ریاست کے قیام کے بعد  1933ء میں سعودی عرب میں تیل کے ذخائر کی نشاندہی ہوئی، تو شاہ عبدالعزیز نے کیلیفورنیا پٹرولیم کمپنی کیساتھ تیل کے ذخائر کی تلاش اور تیل نکالنے کا معاہدہ کیا۔ تیل کی تلاش میں جب کیلیفورنیا پٹرولیم کمپنی کی ٹیم 1938ء میں مایوس ہو کر واپس لوٹنے لگی، تو انہیں تیل کا ایک کنواں مل گیا۔ جب اس کے ذخائر کا تخمینہ لگایا گیا تو سعودی حکام اور خود کیلیفورنیا پٹرولیم کمپنی کے اہلکار بھی حیران رہ گئے۔ تیل کی دریافت نے سعودی معیشت کو چند برسوں میں ہی خود کفیل کر دیا، اور سعودی حکومت ایک مضبوط معیشت کے طور پر ابھر کر سامنے آ گئی۔

سعودی عرب سے تیل نکالنے اور ترسیل کی فائل فوٹو

یوم تاسیس کی تقریبات

سعودی یوم تاسیس کے سلسلے میں ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے، اور مملکت میں سہہ روزہ تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ اس مناسبت سے 22 تا 24 فروری منعقد ہونے والی مختلف تقریبات میں روایتی  ملبوسات، رسم و رواج اور روایتی سعودی کافی کی خوشبو کے ساتھ مختلف ثقافتی رنگ پیش کئے جائیں گے۔ یوم تاسیس کی تقریبات کے پہلے روز مملکت کی بڑی شاہراہوں لو قومی پرچموں سے سجا دیا گیا ہے۔ خلیجی میڈیا کے مطابق صرف  مکہ مکرمہ کی سڑکوں، چوراہوں سمیت دیگر  مقامات پر 2 ہزار سعودی پرچم لگائے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی پرچم خریدنے والوں میں غیر ملکی شہریوں کا جوش و خروش بھی دیدنی تھا۔

کون سی تقریبات منعقد کی گئی ہیں؟

یوم تاسیس کے موقع پر  مملکت میں تین روز کے دوران سینکڑوں تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

یوم تاسیس کی مناسبت سے پہلی سعودی ریاست کے دارالحکومت الدرعیہ کے حوالے سے اس دور کی تصاویر پر مشتمل آرٹ کی نمائش کا اہتمام کیا جائے گا، جسے  قدیم ورثے اور تاریخ کو واضح کیا گیا ہے۔

سعودی عرب میں تصویری نمائش کی فائل فوٹو

مملکت کی تاریخی حیثیت کی وضاحت کرنے والی تحریریوں، تصاویراور پینٹنگز پر مشتمل تصویری نمائش کی بھی بھرپور تیاریاں کی گئی ہیں۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ نمائش شرکاء اور عالمی مقابلے کے لحاظ سے دنیا کی پہلی اور سب سے بڑی ورچوئل نمائش ہوگی۔

بدھ کے روز دارالحکومت ریاض میں بڑا میوزیکل شو منعقد کیا جائے گا، جو سامعین  کو سعودی عرب کے ابتدائی ایام کی یاد دلائے گا اور موجودہ دور تک مملکت کے قیام اور اتحاد کے مراحل پر روشنی ڈالے گا۔

دارالحکومت ریاض میں ہی ایک بڑی فنی ریلی کا اہتمام کیا گیا ہے، جس میں 3500 فنکار حصہ لیں گے۔

ریاض بلیوارڈ کے محمد عبدو ایرینا میں فاؤنڈنگ اوپریٹا کےعنوان سے 23 فروری کو میوزیکل تھیٹر پرفارمنس کا  بھی انعقاد کیا جائے گا، جس میں گذشتہ تین صدیوں کے دوران گزرنے والے 6  تاریخی پس منظر دکھائے جائیں گے۔

24 فروری 2022ء  کی شام دارالحکومت ریاض میں آتش بازی، فضائی ڈرون شو کےساتھ ایک بڑے  لائٹ شو سے آسمان کو سجا دیاجائے گا۔

منگل 22 فروری سے 24 فروری  تک ریاض کا قومی عجائب گھر سعودی ثقافت پر مشتمل مجلس  پروگرام  معقد کیا جائے گا، جس میں متعدد ورکشاپس اور مباحثے شامل ہیں جو پہلی سعودی ریاست کے ثقافتی پہلوؤں کو دستاویزی شکل میں ڈھال کر تیار کئے گئے ہیں۔

تہنیتی پیغامات

یوم تاسیس کے موقع پرخادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہمیں 1727ء کی یاد کا دن منانے پر فخر ہے،  انہوں نے کہا کہ  یہ دن  تمام چیلنجوں کے آگے ڈٹے رہنے کے حوالے سے پرعزم ہونے کا مظاہرہ اور بہتر مستقبل کی آرزو  مندی کا جشن ہے،یوم تاسیں ریاست کی تاریخ، مملکت کی عوام اور قیادت کے درمیان ہم آہنگی اور تمام چیلنجوں میں ثابت قدم رہنے کا جشن ہے، ہم تمام نعمتوں پر ہم اللہ کے شکر گزار ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ مملکت سعودی عرب کےتاریخی یومِ تاسیس کےموقع پرمیں خادم حرمین شریفین عزت مآب جناب شاہ سلمان بن عبد العزیز،عالی مرتبت ولی عہدشہزادہ محمدبن سلمان اورمملکت کےبرادرعوام کودلی مبارکباد پیش کرتاہوں۔دعاہےکہ ہمارےیہ دیس ترقی کی راہ پر گامزن رہیں اور یہاں کے باشندوں کوخوشحالی ہمیشہ میسررہے۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق امیر کویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح نے شاہ سلمان کو یوم تاسیس کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے تہنیتی پیغام میں کہا کہ مملکت کو عالمی برادری میں قابل قدر مقام حاصل ہے، جسے اس نے خطے میں امن و استحکام کے فروغ میں اہم کردار، ترقیاتی کارناموں اور تہذیب و تمدن کی آبیاری کی بدولت حاصل کیا ہے۔

بحرینی فرمانروا شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ اور بحرینی ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ نے یوم تاسیس پر شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح آئندہ بھی دونوں ملکوں کے قائدین اور عوام کے درمیان محبت اوراخوت کے یہ رشتے فروغ پاتے رہیں گے۔

سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان ہیثم بن طارق نے شاہ سلمان کو  یوم تاسی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئےخیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved