روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین میں ملک کے مشرق میں موجود علیحدگی پسندوں کے دفاع کے لیے فوجی آپریشن کا اعلان کردیا ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین میں فوجی آپریشن کا اعلان کر دیا ہے، دوسری جانب یوکرین کے وزیر داخلہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس نے یوکرین پر حملے شروع کردیئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس کے صدر پیوٹن نے جمعرات 24 فروری کی صبح یوکرین کے علیحدگی پسندوں کی مدد کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا اعلان کیا۔روسی صدر نے ٹیلی وژن پر اپنے ایک مختصر بیان میں کہا کہ ’میں فوجی آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔‘ انہوں نے یوکرین کی فوج کو ہتھیار ڈال دینے کے لیے بھی کہا۔
روسی صدر کے اعلان کے بعد یوکرین سے موصول اطلاعات کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔رطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف اور ڈونباس ریجن میں دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔رپورٹس کے مطابق یوکرین کی بلیک سی پورٹ اڈیسہ پر دھماکے سنےگئے ہیں جبکہ مشرقی یوکرین کے علاقے ماریوپول بھی دھماکوں سے گونج اٹھا ہے۔صدر پیوٹن نے یوکرین کی فوج کو اسلحہ ڈالتے ہوئے کہا کہ آپریشن یوکرین کی دھمکیوں کے جواب اور اسلحے سے پاک خطے کے لیے ہے۔روسی صدر نے متنبہ بھی کیا کہ کسی بھی قسم کا خون خرابہ ہوا تو اس کا ذمہ دار یوکرین ہو گا۔
روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا ، یوکرین دھماکوں سےگونج اٹھا
24
فروری 2022