روس کی یوکرین میں فوجی کاروائی پرچینی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے آج میڈیا بریفنگ میں کہا کہ روس کے یوکرین میں فوجی آپریشن کو یوکرین پر حملہ کہنا متعصب عمل ہو گا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ چین یوکرین اور روس کے مابین کشیدگی کا بغور جائزہ لے رہا ہے، ہم فریقین کو کہتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں، اور صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے بچائیں۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے روس کی فوجی کاروائی کو حملہ قرار دینے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین اور روس کے تنازع کا پس منظر بہت پیچیدہ ہے، حالیہ فوجی کاروائی کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے مابین یہ تنازع پرامن طریقے سے حل کرنے کیلئے بات چیت کا دروازہ بند نہیں ہونا چاہیے۔
#China stands for common, comprehensive, cooperative and sustainable security. The legitimate security concerns of all parties should be respected and addressed. The door for peacefully resolving the Ukraine issue through dialogue and negotiation should not be closed.
— Spokesperson发言人办公室 (@MFA_China) February 24, 2022
یا درہے کہ گزشتہ روز چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں روس پر امریکہ اور مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں پر بھی شدید تنقید کی گئی تھی۔
China always opposes any illegal unilateral sanctions, Chinese FM spokesperson Hua Chunying said on Wed. The US has imposed more than 100 sanctions on Russia since 2011, which not only failed to solve the issue but also harmed the legitimate rights and interests of others. pic.twitter.com/iTajtJIsFw
— Global Times (@globaltimesnews) February 23, 2022
چینی جریدے گلوبل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکہ نے 2011ء سے روس پر 100 سے زائد پابندیاں عائد کیں، جن سے نہ صرف مسائل حل نہ ہو سکے، بلکہ تنازعات مزید پیچیدہ ہوئے، اور دیگر فریقین کے مفادات کو بھی ٹھیس پہنچی۔
واضح رہے کہ آج روسی افواج نے یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت دیگر شہروں میں فوجی کاروائی کی ہے، جس میں یوکرین کے ائیر بیسز، ائیر ڈیفنس سسٹم اور فوجی انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔