روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرین کی فوج سے حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مذاکرات میں آسانی ہو گی۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر نے ملک کی سکیورٹی کونسل کے ساتھ مشاورتی میٹنگ کی، جس میں انہوں نے یوکرینی فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت کا تختہ الٹ دے۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین کی موجودہ حکومت دہشت گرد، منشیات کی عادی اور ہٹلر کی پیروکار ہے۔
روسی صدر نے یوکرین کی فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار اپنے ہاتھ میں لے، کیونکہ اس سے منشیات کی عادی حکومت کے مقابلے میں مذاکرات کرنا زیادہ آسان ہو گا۔
روسی صدر نے یوکرین کی حکومت پر بڑا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیر ملکی اشاروں پر عمل کرتے ہوئے اپنے ہی شہریوں پر بمباری کر رہی ہے، اور عام شہریوں کو جنگی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یوکرینی فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت کی ان کوششوں کو روکے۔
یاد رہے کہ چینی صدر کی روسی ہم منصب کو ٹیلی فونک گفتگو میں چین نے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین ان تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے کرنے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ضروری ہے کہ سرد جنگ کی ذہنیت کو ترک کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے ایک متوازن، موثر اور پائیدار یورپی سیکیورٹی میکانزم تشکیل دیا جائے۔
چینی صدر کی مداخلت کے بعد دونوں ممالک مذاکرات کیلئے آمادہ ہو گئے ہیں، لیکن تاحال مذاکرات کی نوعیت اور وفود کا اعلان نہیں کیا گیا۔