روس کے حملے کے بعد یوکرین میں تیسرے روز بھی لڑائی جاری ہے اور اب لڑائی دارالحکومت کیف کی گلیوں تک پہنچ گئی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کیف ہائیڈرو پاور پلانٹ کا کنٹرول اب بھی یوکرینی فوج کے پاس ہے۔اس سے قبل کیف کے علاقے ٹروئیشچینا میں واقع پاور اسٹیشن پر روس نے 24 گھنٹوں کے دوران دوسرا حملہ کیا تھا۔وکرائنی مسلح افواج کے فیس بک پیج پر جاری کی گئی ایک پوسٹ کے مطابق دعویٰ کیا گیا ہے کہ اب تک ساڑھے 3 ہزار سے زائد روسی فوجی ہلاک اور 200 کے قریب قیدی بنائے جا چکے ہیں۔
یوکرائنی فوج کے بیان کے مطابق اب تک روس کے 14 لڑاکا طیارے، 8 جنگی ہیلی کاپٹر اور 102 ٹینک بھی تباہ کر دیے گئے ہیں تاہم اِن میں سے کسی بھی دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ دوسری جانب روس نے بھی ابھی تک کسی جانی نقصان کا اعتراف نہیں کیا ہے۔
دوسری جانب یوکرینی وزیر داخلہ نے ایک بار پھر عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ روس کو مکمل طورپر الگ تھلگ کردے، روس سےسفیروں کونکال دیاجائے،تیل پر پابندی لگائی جائے اور روسی معیشت کو تباہ کردیا جائے۔یوکرینی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ روسی جنگی مجرم ہےدنیا اس کو روکے۔