وفاقی حکومت کی سابق اتحادی جماعت نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے لاہور میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی، جس میں تحریک عدم اعتماد سمیت ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی رہائش گاہ پہنچ گئے
آمد پر سردار اختر مینگل کا شہبازشریف نے پرتپاک استقبال کیا
سردار اختر مینگل کو شہبازشریف نے دعوت پر مدعو کیا ہے pic.twitter.com/ubUQuUILhb
— PML(N) (@pmln_org) February 26, 2022
بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے غریب آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے، مہنگائی نے ہرطرف ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری ملاقات میں ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے، پی ڈی ایم نے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جسے اب حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
اس موقع پر سربراہ بی این پی سردار اختر مینگل نے نے کہا کہ ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہیں ، اور پی ڈی ایم کا حصہ ہونے کے باعث آج تک اس پلیٹ فارم سے جو بھی فیصلے ہوئے ہیں ہم مکمل طور پر اس کے ساتھ ہیں، آج اپوزیشن لیڈر سے ملاقات میں ہم نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے گفتگو کی ہے ،ہم نے اس پر کام مکمل کرلیا ہے اور اب اس اقدام کو جلدعملی جامہ پہنایا جائے گا۔ اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ہمیں اب تبدیلی کے نام سے چڑ ہو گئی ہے،اب ہمیں اس بلا سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے، یہ بندوقوں اور عسکری توپوں سے حل نہیں ہو سکتا، جب بلوچستان میں کوئی جمہوری حکومت آئے گی، تو مسائل کو سیاسی طریقے سے حل کریں گے۔
ذرائع بلوچستان نیشنل پارٹی کے مطابق اختر مینگل کی جلد سابق صدر آصف علی زرداری سے بھی ملاقات متوقع ہے۔