یوکرین میں پاکستانی طلبا مشکلات کا شکار، سفارتخانے کا موقف بھی سامنے آگیا

26  فروری‬‮  2022

یوکرین  میں پاکستانی  طلبا مشکلات کا شکار ہیں جبکہ دوسری طرف  پاکستانی سفارتخانے  نے  اپنی  کارگردگی  تسلی بخش قراردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یوکرین میں محصور   پاکستانی  طلبا کا کہنا تھا کہ سفارت خانے کا واحد کام یہ تھا کہ ایک بس کا انتظام کیا جس نے سرحد سے 30 کلومیٹر پیچھے اتار دیا،کل دوپہر سے پیدل چل رہے ہیں، بھاری سامان اٹھا کر تھک گئے اور ان کے ساتھی اپنا بہت سا بیش قیمت سامان راستے میں پھینکنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سفارت خانے نے اپنا عملہ نکال لیا، طلبہ کو  بے یار و مددگار چھوڑ دیا، دو دن سے پیدل چلنے والے ٹنڈو الہٰ یار کے ضرار کا والدین سے ٹیلی فونک رابطہ منقطع ہوگیا جس کے بعد ان کے والدین پریشان ہیں۔

دوسری طرف پاکستانی سفارت خانے کا مؤقف ہے کہ یوکرین میں تقریباً 3 ہزار کے قریب پاکستانی طالبعلم موجود تھے جن میں سے اکثریت کو نکالا جاچکا ہے اور صرف  500 سے 600 پاکستانی اب بھی یوکرین میں موجود ہیں۔

سفارتخانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان کے مطابق یوکرین سے 81 افراد بشمول سفارتی عملے کے اہلخانہ کے 21 افراد کو بھی یوکرین سے نکالا جا چکا ہے،79 افراد یوکرین پولینڈ بارڈر کراسنگ پر جبکہ 7 افراد یوکرین ہنگری سرحد پر موجود ہیں، 310 پاکستانی شہری سرحدوں کی جانب گامزن ہیں جن میں سے 307 افراد یوکرین پولینڈ سرحد جبکہ 3 یوکرین رومانیہ سرحد کی طرف جارہے ہیں۔

اس کے علاوہ 104 شہری بذریعہ ٹرین خارکیف سے لیویو کی طرف گامزن ہیں جبکہ 20 طلبہ کو بس کے ذریعے کیف سے لیویو پہنچا دیا گیا ہے،سفارتخانے کا کہنا ہے کہ ان تمام پاکستانی شہریوں کو متعلقہ سرحدوں پر پاکستانی سفارتخانے کے حکام ریسیو کریں گے اور بارڈر کراسنگ میں معاونت کریں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved