یوکرائن پر حملے کی وجہ سے برطانیہ اور یورپی یونین کے بعد اب امریکا نے بھی روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف پر پابندیوں کا اعلان کردیا ہے۔ ماسکو نے اس پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
یوکرین پر جنگ مسلط کرنے پر امریکا، کینیڈا اور یورپی یونین نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف پر مختلف پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ برطانیہ نے ان دونوں کے اثاثے منجمد کر دیئے۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا روسی صدر پیوٹن اور وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف پر پابندیاں لگائے گا۔کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف پر پابندی لگا دی۔
German FM Baerbock on the EU’s decision to freeze Putin’s and Lavrov’s assets: “They are responsible that people are dying in Ukraine.” pic.twitter.com/2rQfds8UYI
— Alexandra von Nahmen (@AlexandravonNah) February 25, 2022
ایک بیان میں کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ روس کو سوئفٹ بینکنگ سسٹم سے روکنے کی حمایت کرتے ہیں۔ادھر برطانیہ نے روسی صدر پیوٹن اور وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف کے اثاثے منجمد کر دیئے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق برطانیہ کے وزیرِ اعظم بورس جانسن نے نیٹو پارٹنر سے گفتگو کے دوران پیوٹن اور لاروف کے اثاثے منجمد کرنے کا کہا تھا۔دوسری جانب یورپی یونین نے روسی صدر پیوٹن اور وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف کا نام پابندیوں سے متعلق فہرست میں شامل کر لیا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یورپی یونین خارجہ پالیسی کے سربراہ نے پیوٹن اور لاروف کا نام فہرست میں شامل کرنے کی تصدیق کی ہے۔