افغانستان کے دارالحکومت کابل پر طالبان کے قبضے اور ان کی جانب سے جان و مال کو نقصان نہ پہنچانے کی یقین دہانی کے باوجود غیر ملکیوں سمیت افغان شہریوں کا انخلا تیزی سے جاری ہے۔
طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعدسیکڑوں مزید افراد کو ملک چھوڑ کر جانے کی اجازت دی گئی لیکن فضائی راستے سے ملک چھوڑ کر جانے والے مسافروں کی آخری پرواز یکم دسمبر کو روانہ ہوئی تھی البتہ بذریعہ پاکستان زمینی راستے سے اب بھی انخلا جاری ہے۔اب طالبان نے کہا ہے کہ جب تک بیرون ملک موجود افغان شہریوں کے حالات بہتر نہیں ہوجاتے وہ مزید شہریوں کو انخلا کی اجازت نہیں دیں گے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ’شہریوں کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے تو جب تک اس بات کی ضمانت نہ مل جائے کہ ان کی زندگیاں خطرے سے باہر ہیں، انخلا روک دیا گیا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ’طالبان کو اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ قطر اور ترکی میں موجود ہزاروں شہری بہت بری حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ کابل میں کی گئی کارروائیوں میں طالبان فورسز نے درجنوں اغواکاروں اور اسمگلرز کو گرفتار کیا ہے، کلیئرنس آپریشن دو روز قبل دارالحکومت اور اس کے پڑوسی صوبوں میں شروع کیا گیا تھا جو جاری رہے گا۔