ایرانی سپریم لیڈر نے یوکرین کی موجودہ حالت کا ذمہ دار امریکا کو قرار دے دیا۔ان کا کہنا ہے کہ یوکرین، امریکا کے پیدا کردہ بحرانوں کا شکار ہوا ہے۔
سماجی رابطے کی وائب سائٹ ٹوئیٹر پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے آفیشل اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران یوکرین میں جنگ بندی کا طرفدار ہے۔آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وہاں جنگ ختم ہو جائے تاہم کسی بھی بحران کا حل تب ہی ممکن ہے جب اس کی جڑوں کو پہچان لیا جائے۔ یوکرین کے بحران کی جڑ امریکاکی بحران ساز پالیسیاں ہیں اور یوکرین ان پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ گیا۔
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ یوکرین کی موجودہ صورت حال سے ثابت ہوگیا کہ امریکا پر کبھی بھی بھروسہ نہیں کرنا چاہیئے۔آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا کو مسئلے کی جڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین تنازع کا حل مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیئے لیکن اس تنازع کی جڑ کو نہیں بھولنا چاہیئے۔ یوکرین کی موجود صورت حال امریکا پر بھروسہ کرنے کی وجہ سے ہوئی۔
واضح رہے کہ روس نے چھ دن قبل یوکرین پر حملہ کیا تھا اور اب روسی افواج دارالحکومت میں پارلیمنٹ سے محض 9 کلومیٹر کی دوری پر ہیں جب کہ دوسرے بڑے شہر خارکیف میں روسی فوجیں داخل ہوگئیں تاہم انھیں سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔