مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ اگر معاملات طے ہو جائیں تو شیروانی سلوانے میں کونسا وقت لگتا ہے؟
گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔
ملاقات میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر چوہدری شجاعت نےسراج الحق سے کہا کہ افغانستان اور فلسطین کے معاملے پر آپ کو قیادت کرنی چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت نے سراج الحق سے سوال کیا کہ تحریک عدم اعتماد میں آپ کس کا ساتھ دیں گے، جس پر امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نئے انتخابات ہی عوامی مسائل کا واحدحل ہیں، ہم دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر چوہدری شجاعت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن دونوں نہیں چاہتے کہ پرویز الٰہی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بنیں، کیونکہ دونوں جماعتوں کو خدشہ ہے کہ ہمارے جو لوگ ان کی جماعتوں میں گئے ہیں وہ واپس ق لیگ میں آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں جماعتوں کو یہ خدشہ بھی لاحق ہے کہ مسلم لیگ ق دوبارہ مضبوط ہو جائے گی۔ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ اگر معاملات طے ہو جائیں تو شیروانی سلوانے میں کونسا وقت لگتا ہے؟