حملے کے چھٹے روز روسی فوج یوکرین کے دوسرے سب سے زیادہ آبادی والے شہر خارکیف میں داخل ہوگئی ہیں۔
یوکرین کے صدر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ 6 روزہ جنگ میں 6 ہزار روسی مارے گئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کا مقصد ہماری تاریخ کو مٹانا ہے لیکن روس یوکرین پر بم اور راکٹ حملوں سے نہیں جیت سکتا۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین ہماری حمایت کا اعلان کرے اب غیر جانبدار رہنے کا وقت نہیں ہے۔یوکرینی اتھارٹی نے بتایا کہ رات 3 بجے کے قریب روسی فضائیہ کے دستے خارکیف میں اترے جہاں یوکرینی فوج کے ساتھ جھڑپ جاری ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ روسی فوج نے ملٹری میڈیکل کلینکل سینٹر اسپتال پر حملہ کیا جس کے بعد یوکرین فورسز کے ساتھ لڑائی شروع ہوگئی۔تقریباً 15 لاکھ آبادی والے شہر کو روسی فوج نے کچھ دنوں سے گھیرے میں لے رکھا ہے جبکہ شہر کے فریڈم اسکوائر میں واقع ایک عمارت کو میزائل سے نشانہ بھی بنایا گیا تھا جس میں 6افراد مارے گئے۔
دوسری جانب روس یوکرین جنگ کی وجہ سے روس کو کئی پابندیوں کو سامنا ہے اور اب گوگل نے بھی یورپ بھر میں ایپ اسٹور سے روسی میڈیا آر ٹی اور اسپانتک سے منسلک ایپس کو بلاک کر دیا ہے۔