پنجاب حکومت کی عائلی قوانین میں ترمیم، نکاح نامے میں ختم نبوت ﷺ کا حلف شامل کر دیا گیا

2  مارچ‬‮  2022

پنجاب کابینہ نے مسلم عائلی قوانین آرڈیننس 1961ء کے تحت مغربی پاکستان قواعد میں ترمیم کی منظوری دی ہے، جس کے بعد نکاح کرنے والے جوڑے کو ختم نبوتﷺپر حلف دینا ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے یکم مارچ کو مسلم فیملی لاز آرڈیننس 1961ء کے تحت ویسٹ پاکستان رولز میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے، اس ترمیم سے نکاح نامے میں ختم نبوت ﷺ کے حلف نامے کی شق شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور نکاح کے وقت دولہا دلہن کو ختم نبوت پر ایمان کا حلف دینا ہو گا۔

یاد رہے کہ 26 اکتوبر 2021ء کو پنجاب اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن نے متفقہ طور پر نکاح نامے میں ختم نبوت کا کالم شامل کرنے کی قرارداد منظور کی تھی۔

برطانوی جریدے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس قرارداد کے محرکین میں مسلم لیگ (ق) کی رکن پنجاب اسمبلی خدیجہ عمر، باسمہ چوہدری اور مسلم لیگ (ن) کے محمد الیاس چنیوٹی شامل ہیں۔قرارداد پیش کئے جانے کے چند ہی دن بعد بی بی سی سے بات کرتے ہوئے رکن پنجاب اسمبلی خدیجہ عمر کا کہنا تھا کہ چند ممبران اسمبلی کو ایسی شکایات موصول ہو رہی تھیں جن کے مطابق مسلمان خاندانوں کو شادی کے موقع پر قادیانیوں کی جانب سے مسلمان ہونے کا دھوکہ دیا گیا۔ بی بی سی اردو سے فون پر بات کرتے ہوئے خدیجہ عمر کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ شادیاں کر رہے ہیں لیکن انہیں اس بات کا پتا نہیں ہوتا کہ جس سے وہ شادی کرنے لگے ہیں اس کا تعلق قادیانی کمیونٹی سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم  اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved