وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے پاس جتنا زیادہ ٹیکس جمع ہو گا، ہم اتنا زیادہ پیسہ غریب عوام پر خرچ کریں گے، اور انہیں ریلیف دیں گے۔
اسلام آباد – (اے پی پی): بدھ کے روز کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت فیصل مسجد میں بلاسود قرضوں کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس جمع کیا ہے ، جس کے بعد حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے لئے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کی ہے جبکہ دنیا میں اس کی قیمتیں اوپر جا رہی ہیں۔ ہمارے پاس جتنازیادہ پیسہ جمع ہو گا عوام پر اتنا ہی زیادہ خرچ کریں گے اور ریلیف دیں گے۔
![](https://sabirshakir.com/wp-content/uploads/2022/03/pm-masque-1-696x323-1.jpg)
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے قیام کا مقصد ایک مثالی اسلامی فلاحی ریاست قائم کرنا تھا۔ نبی کریم ﷺ نے مدینے کی جو مثالی ریاست قائم کی اس میں کوئی قانون سے بالا تر نہیں تھا اور ریاست نے معاشرے کے کمزور طبقے کی ذمہ داری لی تھی۔ بدقسمتی سےہم نے ا س نظریے سے روگردانی کی جو قیام پاکستان کی بنیاد تھا۔دنیاکے کئی غیر اسلامی ممالک ریاست مدینہ کے زریں اصولوں کو اپنا کرترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن ہو گئے جبکہ مسلمان ان کو ترک کرکے زوال کا شکار ہو گئے۔
“رحمت اللعالمین اتھارٹی کا مقصد نوجوانوں کو سیرت رسول ﷺ سے آگاہ کرنا ہے،”
وزیراعظم عمران خان،
کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت بلا سود قرضوں کے اجراء کی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/SiuDKLjGF4— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) March 2, 2022
45 لاکھ خاندانوں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کا آغاز کر دیا گیا
وزیراعظم نے کہا کہ 45 لاکھ خاندانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی شروع کی ہے، اس کا آغاز پسماندہ علاقوں سے کیا۔ دیہات میں ساڑھے 3 لاکھ روپے تک جبکہ شہروں میں 5 لاکھ روپے تک بلا سود قرضے دئیے جائیں گے تاکہ لوگ اپنا روزگار کمانے کے قابل ہو سکیں ۔ گھر کی تعمیر کے لئے 20 لاکھ روپے قرض دیاجائےگا ۔ حکومت نوجوانوں کو مختلف ہنر سکھائے گی تاکہ و ہ اپناروزگار کمانے کے قابل ہو سکیں ۔
“کامیاب پاکستان پروگرام میں 45 لاکھ خاندانوں کو شامل کیا گیا ہے،”
وزیراعظم عمران خان،
کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت بلا سود قرضوں کے اجراء کی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/NUSk1000rI— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) March 2, 2022
ہمارامقصد عوام کو اپنے پاؤں پر کھڑاکرنا ہے
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کے شعبہ میں بہت مواقع موجود ہیں، نوجوان 6 سے 12ماہ میں آئی ٹی کی ضروری تربیت دی جا سکتی ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ اگلے سال تک 45 لاکھ خاندانو ں کو ایک ہزارارب روپے کے قرضے دئیے جائیں گے۔ حکومت کے اقدامات کا مقصد عوام کو اپنے پاؤں پر کھڑاکرنا ہے تاکہ لوگ اپنا روزگار کمانےکے قابل ہو سکیں کیونکہ حکومت ہر کسی کو ملازمت نہیں دے سکتی۔
حکومت گھر کی تعمیر کے لئے قرضوں پر سبسڈی دے رہی ہے
وزیراعظم نے کہاکہ اپنے گھر کی تعمیر ہر فرد کاخواب ہوتا ہے ، بینک پہلے عام آدمی کو قرضے نہیں دیتے تھے اور صرف پیسے والے لوگ ہی اپنا گھر تعمیر کرسکتے تھے۔ بڑی تعداد میں لوگ کچی آبادیوں میں رہتے ہیں ۔ کراچی میں 40 فیصد لوگ کچی آبادیوں کے رہائشی ہیں۔ حکومتی اقدامات کی بدولت بینک کا تنخواہ دار طبقے کو گھر بنانے کے لئے قرض فراہم کررہے ہیں۔ 55 ارب روپے کے قرضے اب تک فراہم کئے جا چکے ہیں ۔ ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ حکومت گھر کی تعمیر کے لئے قرضوں پر سبسڈی دے رہی ہے تاکہ عام آدمی پر کم بوجھ پڑے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پنجاب میں رواں ماہ کے آخر تک ہر خاندان کے پاس ہیلتھ کارڈ ہو گا جس کے ذریعے وہ کسی بھی سرکاری یا پرائیویٹ ہسپتال سے اپنا علاج کرا سکیں گے۔ پہلے عام لوگ صرف سرکاری ہسپتالوں میں ہی علاج کرا سکتے تھے کیونکہ ان کے پاس علاج کے لئے پیسہ نہیں ہوتا تھا۔ہیلتھ کارڈ کی بدولت پسماندہ اور دیہی علاقوں میں بھی نجی ہسپتال بنیں گے کیونکہ وہاں بھی لوگوں کے پاس صحت کارڈکے ذریعے 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت ہوگی۔
“مارچ کے آخر تک پنجاب کے ہر خاندان کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت میسر ہو گی،”
وزیراعظم عمران خان،
کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت بلا سود قرضوں کے اجراء کی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/4CmQD7wTHF— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) March 2, 2022
وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اپنی حکومت کے اس پروگرام پر سب سے زیادہ خوشی ہے۔پاکستان کو اس راستے پر ڈال دیا ہے جس خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے کامیاب پروگرام کے تحت بلاسود قرضے حاصل کرنے والے شہریوں میں چیک تقسیم کئے۔